ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او ) بلال عمر ننکانہ کی پولیس گردی، شہریوں کے خلاف جھوٹے مقدمات کے حکم

 
0
228794

ننکانہ جولائی24 (ٹی این ایس ):ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او ) بلال عمر نے قانون کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ماتحت پولس کو جھوٹے مقدمات میں شریف شہریوں کو مقدمات کی آڑ میں لوٹنا شروع کر دیا ، تھانہ صدر ننکانہ کے ایس ایچ او نے جھوٹے مقدمہ میں سینئر وکیل سپریم کورٹ کے بیٹے کو تشد د کا نشانہ بناتے ہوئے شامل تفتیش کئے بغیر تھانہ میں بند کردیا ، اس حوالہ سے (ڈی پی او ) بلال عمر سے رابطہ کیا گیا تو ان کے آپریٹر نے بات کرانے سے انکار کردیا جبکہ تھانہ صدر ننکانہ کے ایس ایچ او نے موقف اختیار کیا کہ اعلی افسران کے حکم کے پابند ہیں تاحال ملزم کی گرفتاری نہیں ڈالی میں اس حوالہ سے بے بس ہوں ،

ایس ایچ او محمد امجد
ایس ایچ او محمد امجد

اس ضمن میں( ٹی این ایس )کو ملنے والی معلومات کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر وکیل نور احمد وٹو کے بیٹے محمد مظہر وٹو جن کا ننکانہ میں پٹرول پمپ ہے ،اس پٹرول پمپ پر زبیر نامی نوجوان ملازمت کرتا تھا جو عرصہ سے پٹرول پمپ پر چوری میں ملوث تھا، اس کی اس حرکت سے زبیر نامی نوجوان کے والد نے معافی مانگی اور قانونی کاروائی نہ کرانے کی درخواست کی تاہم زبیر نامی نوجوان کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز زبیر نامی نوجوان کے والد نے اپنے بیٹے کا اغواء کا ڈرامہ رچاتے ہوئے تھانہ صدر ننکانہ میں درخواست دائر کر دی تاہم تھانہ صدر ننکانہ کے ایس ایچ او نے :ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او ) بلال عمر کی ہدایات پر قانون کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بغیر کسی انکوائری اور تصدیق کے جھوٹا مقدمہ 449/17 درج کر لیا اور بعدازاں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) بلال عمر کے کہنے پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل نور احمد وٹو کے بیٹے محمد مظہر وٹو کو تشد د کا نشانہ بناتے ہوئے شامل تفتیش کئے بغیر تھانہ میں بند کردیا ، پولیس گردی کے اس واقع کی تصدیق اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) بلال عمر سے رابطہ کیا گیا جنھوں نے لائن پر آنے سے انکار کر دیا، جبکہ تھانہ صدر ننکانہ کے ایس ایچ او محمد امجدنے موقف اختیار کیا کہ مجھے معلوم ہے کہ مقدمہ جھوٹا ہے لیکن افسران بالا کا حکم ہے جس کا میں پابند ہوں