ملک مکمل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہوسکتا، چاہتے ہیں معیشت کا پہیہ چلتا رہے: وفاقی وزیراطلاعات

 
0
47861

اسلام آباد مئی 01 (ٹی این ایس): وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا کہ تاریخ میں پہلی بار حکومت نے مزدوروں کی فلاح کو ترجیح دی اور وزیراعظم نے کورونا سے پہلے ہی مزدوروں کیلئے ایک نظام تشکیل دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مزدور جب شہر آتے ہیں تو کبھی دیہاڑی ملتی تھی اور کبھی نہیں۔ وزیراعظم نے بے گھر مزدوروں کو ریاست کا مہمان بنا دیا اور بے گھرافراد کیلئے رہائش اور کھانے کا بندوبست کیا۔

حکومت نے مزدوروں کیلئے صحت کارڈ کا اجرا کیا اور وزیراعظم نے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی واپسی ممکن بنائی۔ کورونا کے باعث مزدور دیہاڑی سے محروم ہوگئے۔ وزیراعظم کی سوچ کی محور مزدوروں کی فلاح رہا۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت نے احساس پروگرام کے تحت دیہاڑی دار طبقے کی مدد کی اور 200ارب روپے کا پیکج دیا گیا۔ دیہاڑی دار خاندان کو 12ہزار روپے پہنچائے گئے اور اس کو سیاست سے پاک اور شفاف رکھا گیا۔

کورونا کے پیش نظر صنعتی شعبےکو 2مراحل میں کھولا جائے گا اور اس کیلئے سخت ایس او پیز بنا رہے ہیں۔

وزیراعظم چاہتے ہیں عوام کی صحت کے تحفظ کے ساتھ روزگار بھی چلتا رہے، حکومت کبھی ایسی پالیسی نہیں بنائے گی جس کا نقصان ہو۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کا خیال تھا ملک میں مکمل لاک ڈاوَن ہوناچاہیے، پاکستان مکمل لاک ڈاوَن کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

حکومت چاہتی ہے کہ سماجی دوری کے ساتھ معیشت کا پہیہ چلتا رہے، 18ویں ترمیم کے تحت صوبے خود مختار ہیں اور اس کے بعد وفاقی حکومت صرف پالیسی گائیڈ لائن دے سکتی ہے۔

وزیراعظم نے پہلے دن ہی کہا ہم مکمل لاک ڈاوَن نہیں کرسکتے، پاکستان قرضوں میں ڈوبا ہوا ملک ہے اور مکمل لاک ڈاوَن کرنے سے سپلائی چین مکمل نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو بھی احساس ہوگیا ہے کہ لاک ڈاوَن کے بارے میں سخت پالیسی نہیں اپنائی جاسکتی۔