ٹرانسپورٹ یونین اور ایسوسی ایشنز نے کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے جاری حکومتی ضابطہ اخلاق مسترد کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ چلانے سے انکار کر دیا

 
0
261

اسلام آباد 18 مئی 2020 (ٹی این ایس): پنجاب ٹرانسپورٹر ایسوسی ایشن و یونین کے بعد وفاقی دارالحکومت کی ٹرانسپورٹ یونینز نے بھی پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے جاری حکومتی ضابطہ اخلاق مسترد کر دیا جڑواں شہروں کی تمام ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز و یونینز نے اسلام آباد ٹرانسپورٹر اینڈ پیسنجر ویلفئیر ایسوسی کے صدر عرفان خان نیازی اور جنرل سیکرٹری راجا شاہد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے جاری حکومتی ضابطہ اخلاق کو مسترد کرتے ہیں اور اس سلسلے میں پنجاب ٹرانسپورٹر ایسوسی ایشن کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ کو سڑکوں پر نہیں لائیں گے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے باعث گزشتہ 2 ماہ سے بند ٹرانسپورٹ کی وجہ سے اس شعبہ سے وابستہ لاکھوں افراد فاقہ کشی پر مجبور ہیں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے بعد پہلے ہی حکومتی احکامات پر کرایوں میں کمی کی جا چکی ہے جبکہ اب پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کیلئے جاری کیئے گئے حکومتی ایس او پی میں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ 65 سال سے زائد عمر کے مسافر کے ساتھ ایک نشت خالی رکھی جائے گی جبکہ دیگر مسافروں کے درمیان بھی 3 فٹ کا فاصلہ رکھا جائے گا جس پر عملدرآمد کسی صورت بھی ممکن نہیں،مسافروں کی کمی سے مختلف روٹس پر چلنے والی گاڑیوں کے اخراجات میں کمی نہیں آئے گی موٹر ویز پر ٹول ٹیکسسز میں پہلے ہی 400 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ کرایوں میں بھی 20 فیصد کمی کی جا چکی ہے صدر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق لاک ڈاون کے باعث ٹرانسپورٹ سے وابستہ جڑواں شہروں کے 45 ہزار خاندانوں کے لاکھوں افراد گزشتہ دو ماہ سے شدید مشکلات سے دوچار ہیں اور نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے جبکہ نئے ایس او پی پر عملدرآمد سے ٹرانسپورٹ ملازمین اور مالکان صدقہ و خیرات لینے پر مجبور ہو جائیں گے ایسوسی ایشن نے پنجاب ٹرانسپورٹر یونین کے مطالبات سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے ایس او پیز میں تبدیلی تک ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ بس و ویگن اسٹینڈز پر مسافروں کے گاڑیوں میں داخلے سے قبل ٹیمپریچر چیک کرنے،ہینڈ سینیٹائزر اور ماسکس کے استعمال اور گاڑیوں میں جراثیم کش اسپرے سمیت کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ایس او پی پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کروا چکے ہیں تاہم گاڑیوں میں مسافروں کی تعداد نصف کرنے پر عملدرآمد ممکن ہی نہیں ہے کیونکہ ایسی صورت میں گاڑیوں کے اخراجات بھی پورے نہیں ہو سکتے ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز اور یونینز نے اس حوالے سے مستقبل میں مشترکہ لائحہ عمل بھی ترتیب دینے کا اعلان کیا ہے