حکمران جماعت کے وزیر نے ملک کی بڑی سیاسی جماعت کے کچے چھٹے کھول دیئے

 
0
267

کراچی 11 جولائی 2020 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر علی زیدی نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے ساتھی حبیب جان بلوچ کی انکشافات سے بھرپور ویڈیو جاری کر دی۔

علی زیدی نے گزشتہ روز ٹویٹ میں کہا تھا کہ کل صبح (آج) ایک دھماکا خیز ویڈیو ٹویٹ کروں گا، جس سے ایک بار پھر آصف زرداری اور ان کے مجرموں کے گروہ بے نقاب ہوں گے۔

آج صبح علی زیدی نے حبیب جان کی ویڈیو ٹویٹ کی، عزیر بلوچ پیپلز پارٹی میں دوبارہ کب شامل ہوئے، اس بارے میں حبیب جان کہتے ہیں کہ 2012 کے آپریشن کے بعد پیپلز پارٹی نے عزیر بلوچ سے دوبارہ رابطہ کیا، اور اسے پیپلز پارٹی کی جانب سے 5 کروڑ روپے دیے گئے، لیاری آپریشن کے بعد عزیر بلوچ دوبارہ پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے۔


حبیب جان نے ویڈیو میں بتایا کہ جب عزیر بلوچ واپس آیا تو قائم علی شاہ، شرمیلا فاروقی اور فریال بھی عزیر سے ملنے گئیں، اس کے بعد میرے دفتر پر حملہ ہوا اور میرا بھائی زخمی ہوا، جو بعد میں شہید ہوا۔ لیکن بقول چوہدری اسلم اور رحمان ملک کے سب معاملات کا سرغنہ وہ مجھے گردانتے تھے۔

انھوں نے بتایا کہ عزیر بلوچ کا گروپ آئی جی سمیت سندھ میں سب پولیس افسران کے تبادلے کرتا تھا، وزارت داخلہ رحمان ملک کی صورت ان کے دروازے پر کھڑی رہا کرتی تھی، زرداری کی خواہش تھی ان کے منہ بولے بھائی لیاری سے الیکشن لڑیں، لیکن مظفر ٹپی آن ٹپکے جس سے جھگڑےکی بنیاد شروع ہوئی، مظفر ٹپی 50 گاڑیوں کا قافلہ لے کر لیاری پہنچ گیا، ڈپٹی کمشنر کا فون آیا کہ آپ نے کیا کیا، ڈپٹی کمشنر کو میں نے کہا کہ بلوچ متحد ہو رہے ہیں، عزیر بلوچ کے تعلقات پی پی سے تب ختم ہوئے جب حکومت خطرے میں تھی۔

دریں اثنا، علی زیدی کے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ سیاست اور جرم ساتھ ساتھ چلے ہیں، مافیا ڈان آصف زرداری، قادر پٹیل ایک بار پھر بے نقاب ہو گئے، حبیب جان نے دونوں کو بے نقاب کیا جو کبھی ان کے ساتھ تھے، پیپلز پارٹی سے متعلق دنیا کو سب پتا چل گیا ہے، تمام افراد سے درخواست ہے اس جنگ میں میرا ساتھ دیں، قانون بھی حرکت میں آ چکا ہے۔

علی زیدی کا کہنا تھا کہ ایڑی چوٹی کا زور لگا کر پیپلز پارٹی کو بے نقاب کرتے رہنا چاہیے، سپریم کورٹ کو معاملے کا از خود نوٹس لینا چاہیے۔