اگراختیارات نہیں تو گھر جاؤ،کیوں میئر بنے بیٹھے ہو: جسٹس گلزار

 
0
294

کراچی 10 اگست 2020 (ٹی این ایس): کراچی میں بل بورڈز گرنے کے معاملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے میئر کراچی وسیم اختر سے سوال کیا کہ آپ کب جائیں گے؟ جس پر وسیم اختر نے کہا کہ 28 اگست کو مدت ختم ہور ہی ہے اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جاؤ جان چھوٹے شہر کی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں شہر میں بل بورڈ گرنے کے معاملے کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں میئر کراچی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، کمشنر کراچی اور دیگر اعلیٰ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میئر کراچی کہتے ہیں میرے پاس اختیارات نہیں، اگر اختیارات نہیں تو گھر جاؤ،کیوں میئر بنے بیٹھے ہو۔

معزز چیف جسٹس نے میئر کراچی وسیم اختر سے سوال کیا کہ آپ کب جائیں گے؟ اس پر میئر نے بتایا کہ 28 اگست کو مدت ختم ہوگی، اس پر جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ جاؤ، جان چھوٹے شہر کی، مستقل کراچی کے میئرز نے شہر کو تباہ کردیا ہے، کراچی کو بنانے والا کوئی نہیں ہے، لوگ آتے ہیں جیب بھر کر چلے جاتے ہیں، شہر کیلئے کوئی کچھ نہیں کرتا، کے الیکٹرک والے بھی یہاں مزے کر رہے ہیں، بجلی والوں نے باہر کا قرضہ کراچی سے نکالا ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بل بورڈ کس نے لگایا تھا؟ اس پر ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا کہ 2 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور انہیں تلاش کررہے ہیں۔

پولیس افسر کے جواب پر چیف جسٹس نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا وہ سمندر کے نیچے چلے گئے ہیں ؟ عدالت میں فضول باتیں مت کرو جاؤ اور ان کو آدھے گھنٹے میں ڈھونڈھ کر لاؤ۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ لوگ کیسے ان عمارتوں میں رہتےہیں جہاں ہواہوتی ہے نہ روشنی، نہ دن رات کا پتہ چلتا ہے، یہ سب بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی ہے، یہاں حکومت نام کی کوئی چیز ہے؟ کیسے بل بورڈز لگانے کی اجازت دے دی جاتی ہے؟کہاں ہےحکومتی رٹ؟ وزیر اعلیٰ سندھ صرف ہیلی کاپٹر پر دورہ کرکے آجاتے ہیں ہوتا کچھ نہیں ہے، پورے شہر میں کچرا اورگندگی ہے، ہر طرف تعفن کی صورتحال ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب، کیا کوئی اس شہر کے لیے کرنے والا ہے؟ کیا یہاں کہ لوگوں کے ساتھ کسی قسم کی دشمی نکالی جاتی ہے؟ لگتا ہے لوکل باڈیز اور صوبائی حکومت کی اس شہر سے دشمنی ہے، مئیر کراچی بھی شہر سے دشمنی نکال رہے ہیں، لوگوں نے اس کو ووٹ دیا تھاکہ کراچی کے لیے کچھ کرے گا۔

جسٹس گلزار نے استفسار کیا کہ کہاں ہے مئیر کراچی ؟ اس پر میئر کراچی نشست سے کھڑے ہوگئے تو چیف جسٹس نے کہا کہ جاؤ بھائی اب جان چھوڑو۔