شہر قائد میں بدترین لوڈشیڈنگ، دورانیہ 15 گھنٹے سے بھی بڑھ گیا

 
0
2716

کراچی 25 ستمبر 2020 (ٹی این ایس): کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور عوام بجلی کی بندش کیخلاف سراپہ احجاج ہیں۔

گارڈن البیلا سگنل پر بجلی کےستائے عوام نےسڑک بلاک کر کے الیکٹرک کی خلاف شدید نعرے بازی کی۔ بلدیہ سعید آباد، اورنگی ٹاوٴن، نارتھ کراچی، نیوکراچی اور سرجانی گلشن معمار میں لوڈشیڈنگ نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

گلشن حدید، لیاری اور شاہ فیصل گرین ٹاون میں رات گئے گلستان جوہر کے علاقے اندھیرے میں ڈوب گے۔ کئی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ دس اور کئی علاقوں میں پندرہ گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ لوڈ شیڈنگ سے مستثنی علاقوں میں بھی دن میں تین بار گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

گلشن معمار، اسکیم33، قائد آباد، صفورہ اورلانڈھی میں بجلی کی فراہمی متاثر ہے۔ کورنگی، شاہ فیصل، گلستان جوہر، گلشن تیرہ ڈی اور ناظم آباد میں بجلی کی سپلائی معطل ہے۔

ابوالحسن اصفہانی روڈ، بلدیہ ٹاوٴن، گلستان جوہر بلاک اورگلشن اقبال میں لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ موسیٰ کالونی پیالہ ہوٹل، ملیر، کاٹھور، گڈاپ، احسن آباد، خواجہ اجمیر نگری اور نصرت بھٹو کالونی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔

لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی گھنٹوں لو ڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ موسی ٰکالونی، لیاقت اسکوائر، بسم اللہ چوک، لیاقت مارکیٹ اور اردو نگرمیں دس گھنٹے سے زائد کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔

شدید گرمی کے باعث تین دن کے دوران بجلی کی طلب میں تین سو میگاواٹ کا اضافہ ہوا ہے۔ بجلی کی طلب اور رسد میں فرق چھ سو میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے جس پر لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔

شہر میں بجلی کی طلب 3300 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی ہے جس کے بعد اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 6 سے 10 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔

رات گئے شہر کے گنجان آباد علاقوں کورنگی، شاہ فیصل کالونی، کھارادر، لانڈھی، قائد آباد اور لیاری کے علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

ترجمان کے الیکٹرک کا موقف ہے کہ گیس پریشر میں کمی کے باعث گیس پر چلنے والے چار میں سے تین پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار متاثر ہو رہی ہے اور بجلی کی طلب و رسد میں فرق بڑھ رہا ہے۔

دوسری جانب ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو کوٹے کے مطابق 190 سے 200 ملین مکعب گیس فراہم کی جا رہی ہے۔