امریکہ کے 45 ویں صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس چھوڑ دیا

 
0
5687

واشنگٹن 20 جنوری 2021 (ٹی این ایس): امریکہ کے 45 ویں صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس چھوڑ دیا ، انہوں نے اپنا اقتدار چھوڑنے سے قبل اپنے الوداعی خطاب میں کہا ہے کہ “مجھے فخر ہے کہ میں دہائیوں میں وہ پہلا امریکی صدر ہوں جس نے کوئی نئی جنگیں شروع نہیں کیں “یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ویڈیو پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “ہم نے وہی کیا جو ہم کرنے آئے تھے”ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے مشکل اور سب سے سخت ترین لڑائیوں کا انتخاب کیا کیونکہ آپ نے مجھے اسی لیے منتخب کیا تھا، اپنے الوداعی پیغام میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب ملک کو درپیش “سب سے بڑا خطرہ”ہماری قومی عظمت سے اعتماد کا ضیاع ہے،یاد رہے 6 جنوری کو امریکی کانگریس کی جانب سے نومنتخب صدر جو بائیڈن کی الیکٹورل کالج میں فتح کی باقاعدہ توثیق کے عمل کے دوران صدر ٹرمپ کے حامی تمام رکاوٹیں عبور کر کے امریکی ریاست کے سیاسی مرکز کیپیٹل ہل کے اندر داخل ہوئے تھے ، اس ہنگامہ آرائی اور پولیس سے جھڑپوں میں 4 ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، اپنے الوداعی پیغام میں اس واقعے کا ذکر کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا “سیاسی تشدد ہر اس چیز پر حملہ ہے جس کو ہم بحیثیت امریکی سراہتے ہیں” اسے کبھی برداشت نہیں کیا جا سکتا، ان کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ نے دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی معیشت کو تعمیر کیا،انھوں نے مزید کہا کہ ان کا ایجنڈا ریپبلکن یا ڈیموکریٹکس کے بارے میں نہیں بلکہ قوم کی بہتری کے لیے تھا، ادھر نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن امریکی دن اور وقت کے مطابق کل 20 جنوری 2021 کو تقریب حلف برداری کے بعد 46ویں امریکی صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ مقامی وقت کے مطابق تقریب کا آغاز صبح ساڑھے گیارہ بجے ہو گا اور حلف برادری دوپہر 12 بجے ہو گی، حلف برداری کے بعد جو بائیڈن وائٹ ہاؤس منتقل ہو جائیں گے جو بطور صدر ان کا اگلے چار سال تک گھر رہے گا، جو بائیڈن کے حلف اٹھانے کے بعد کملا ہیرس نائب صدر بن جائیں گی تاہم وہ اپنا حلف جو بائیڈن سے پہلے لیں گی، امریکہ میں یہ روایت ہے کہ جانے والا صدر نو منتخب صدر کی حلف برداری تقریب میں موجود ہوتا ہے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گےجس کا اعلان انہوں نے چند روز قبل کر دیا تھا ، 6جنوری 2020 کو ہونے والے واقعے کے پیش نظر پہلی مرتبہ غیر معمولی طور پر صدارتی حلف برداری کی تقریب کی سکیورٹی پر بہت زیادہ توجہ دی جا رہی ہے ، امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں 20 جنوری کو ہونے والی نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب پر انتہائی سخت سکیورٹی کے انتظامات کو شاید اس سے بہتر طریقے سے بیان نہیں کیا جا سکتا جس طرح میسیچوسیٹس سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے ایک رکن نے اپنے ٹوئٹر پر کیا ہے،ڈیموکریٹک پارٹی کے سیٹھ مولٹن نے لکھا کہ “اس وقت واشنگٹن ڈی سی میں جتنے فوجی ہیں اتنے تو افغانستان میں بھی نہیں ہیں اور یہ یہاں ہمیں صدر سے تحفظ دلانے کے لیے ہیں “پہلے اسے ہضم کر لیں ،کل منعقد ہونے والی اس تقریب کے لیے 15 ہزار سے زیادہ نیشنل گارڈز کو طلب کیا گیا ہے جکہ اس کے علاوہ ہزاروں پولیس اہلکاروں کو بھی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں تعینات کیا جاچکا ہے اس کے علاوہ دیگر 50 ریاستوں میں سیکورٹی کو ہائ الرٹ رکھا گیا ہے ، امریکی دارلحکومت واشنگٹن ڈی سی میں غیر ضروری آمدورفت کو بھی بند کردیا گیا ہے ۔