نیب کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ، سینیٹرز دباؤ کا شکار ہیں: سلیم مانڈوی والا

 
0
130

اسلام آباد 27 جنوری 2021 (ٹی این ایس): سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ ایوان میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے سے پیش کردہ قرار دادوں کے معاملے پر چیئرمین اور دیگر اراکین دباؤ کا شکار ہیں۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چیئرمین نیب کے خلاف تحریک استحقاق اور قرارداد کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ہمارے کچھ سینیٹرز بھی دباو میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دباؤ کی وجہ سے پارلیمنٹ میں نیب کے خلاف معاملے کو نہیں اٹھایا جا رہا اور کرپشن پر ہاتھ ڈالنے کے معاملے پر بات نہیں کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کو بلاکر پلی بارگین کر رہے ہیں اس پر چیئرمین نیب نے کوئی بات نہیں کی۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ نیب کو پرائیویٹ ٹرانزیکشنز میں گھسنے کی کسی نے اجازت نہیں دی، اسی نیب نجی بینک اکاونٹس میں بھی گھس جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری اور نیب کی لڑائی کوئی ذاتی نہیں۔

قبل ازیں 14 جنوری کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے اعلان کیا تھا کہ نیب سے متعلق تمام حقائق ایوان بالا میں لائیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سمجھ میں نہیں آ رہا کہ نیب کے اندر کیا ہو رہا ہے، انجینیئر منگی دوبارہ سے انجینیئرنگ میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب راولپنڈی کا ٹولا فوج کا نام لے کر ملک کے اہم ادارے کی توہین کررہا ہے اور سینیٹ آف پاکستان کو پہلی دفعہ نیب سے خطرہ ہے۔

انہوں نے نیب پر کاروباری افراد کو پلی بارگین کے لیے دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب اس ملک میں کیا تباہی مچا رہا ہے، تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ کاروباری افراد کو آرمی چیف نے جی ایچ کیو بلایا ہو۔

سلیم مانڈوی والا نے چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اور تحقیقاتی افسر کے خلاف تحریک جمع کرا رکھی ہے۔

ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پی پی پی کی فارن فنڈنگ سے متعلق دستاویزات بھی جمع کرادی۔

الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرانے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ یپلزپارٹی نے فارن فنڈنگ سے متعلق جواب الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ سے متعلق ہم نے اپنا جواب جمع کرادیا ہے، ہمارا جواب واضح ہے، ہم نے بینکوں سے بھی سرٹیفکٹس لیے ہیں کہ پیپلزپارٹی نے فارن فنڈنگ نہیں لی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف اب فارن فنڈنگ سے متعلق بحث نہیں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں گزشتہ چند برسوں سے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا فارن فنڈنگ سے متعلق کیس زیر سماعت ہے جہاں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے خلاف بھی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے دونوں جماعتوں سے فارن فنڈنگ سے متعلق جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

دوسری جانب اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کیا تھا اور ان کا مطالبہ تھا کہ پی ٹی آئی کے کیس کا فیصلہ فوری کر دیا جائے۔

پی ڈی ایم کے احتجاج میں اتحاد کے صدر مولانا فضل الرحمٰن، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، محمود خان اچکزئی، اخترمینگل، آفتاب احمد خان شیرپاؤ، امیرحیدر خان ہوتی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے جس کے متعدد اجلاسوں کے باوجود اب تک اس کیس کا کوئی منطقی انجام سامنے نہیں آیا، اسی لیے پی ڈی ایم اس تاخیر کے خلاف احتجاج کررہی تھی۔