بھارتی حکومت کے لیے بڑا چیلنج، کسان تحریک کا مودی سرکار کے خلاف اہم اعلان

 
0
947

نئی دہلی 11 فروری 2021 (ٹی این ایس): بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کے ظالمانہ زرعی قوانین کے خلاف اب 4 لاکھ نہیں بلکہ 40 لاکھ ٹریکٹرز کی ریلی نکلے گی۔

ریاست ہریانہ کے شہر کروکشیتر میں منگل کے روز بلائی گئی کسان مہا پنچایت میں کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسان تحریک اب آگے بڑھتی رہے گی اور یہ پورے ملک میں پھیلے گی۔

انھوں نے ساتھ ہی یہ اعلان کیا کہ اب چار لاکھ نہیں بلکہ چالیس لاکھ ٹریکٹرز کی ریلی نکلے گی، ہم مظاہرہ کرتے ہیں، جملے باز نہیں ہیں۔یاد رہے کہ بھارت میں کئی ماہ سے احتجاج کرنے والے کسانوں نے یوم جمہوریہ پر ٹریکٹر ریلی نکالی تھی اور تمام رکاوٹیں توڑ کر دارالحکومت نئی دہلی میں داخل ہوگئے تھے، بعد ازاں لال قلعے پر سکھ مظاہرین نے اپنا جھنڈا بھی لہرا دیا تھا۔

واضح رہے کہ راکیش ٹکیٹ کا اشارہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کی طرف تھا، انھوں نے کسان تحریک سے متعلق اپنے ایک بیان میں ’آندولن جیوی‘ لفظ کا استعمال کیا تھا جس پر کئی لوگوں کا اعتراض سامنے آ چکا ہے۔

کسان لیڈر نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نے جو آندولن جیوی کہا ہے، ہم مظاہرہ کرتے ہیں، جملے باز نہیں ہیں، ایم ایس پی پر قانون بننا چاہیے وہ نہیں بن رہا، اور تینوں سیاہ قوانین ختم نہیں ہو رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا وزیر اعظم نے 2011 میں کہا تھا کہ ملک میں ایم ایس پی پر قانون بنے گا، یہ جملے بازی تھی۔

واضح رہے کہ مودی نے گزشتہ روز کسانوں کی تحریک کے بارے میں طنز کرتے ہوئے مظاہرین کو آندولن جیوی قرار دیا تھا یعنی ایسے شر پسند جو کہیں بھی تحریک دیکھ کر شور شرابا کرنے نکل پڑتے ہیں۔