ترنول جنگی سیداں اتفاق کالونی سنگجانی میں پانی کی بوند بوند نایاب ہو گئی قلت آب نے علاقہ مکینوں کی زندگیاں کو مزید مشکل بنا دیا لوگ بوند بوند پانی کو ترس گئے

 
0
357

اسلام آباد 06 جولائی 2021 (ٹی این ایس): ترنول جنگی سیداں اتفاق کالونی سنگجانی میں پانی کی بوند بوند نایاب ہو گئی قلت آب نے علاقہ مکینوں کی زندگیاں کو مزید مشکل بنا دیا لوگ بوند بوند پانی کو ترس گئے پانی ٹینکر تین ہزار روپے بار بار انتظامیہ میں بیٹھے نااہل افسران کے نوٹس میں لانے کے باوجود افسران خواب خرگوش کے مزے لینے لگےعوام میٹرو واچ ٹیم کے پاس پہنچ گئی ہماری آواز اعوانوں نے بیٹھے حکمرانوں تک پہنچائی جائے پالشی حقائق کو مسخ کر کے میڈیا پر ترقیاتی کاموں کے جال بچاتے ہوئے نظر آتے ہیں خدارا میڈیا سے اپیل اصل حقائق کو منظر عام پر لایا جائے شہری ۔72 سالوں سے پاکستان کے حکمرانوں سے پانی کا مسئلہ حل نہ ہوسکا ترنول جنگی سیداں اتفاق کالونی سنگجانی کے شہریوں کو فی الحال پانی تین ہزار روپے ٹینکر کے ساتھ مل رہا ہے لیکن بیشتر ایسے علاقے ہیں جہاں لوگ ایک ایک بوند پانی کو ترس رہے ہیں۔ترنول اور جھنگی سیداں مضافاتی علاقے میں پہلے بھی پانی کی کمی تھی لیکن اب ٹیوب ویل مافیہ کی وجہ سے لوگوں کو پینے تک کا پانی نہیں مل رہا ہے۔ٹیوب ویل مافیا روزانہ سینکڑوں ٹینکر پانی چرا کر فروخت کرتےہیں۔ بتایا جاتا ہے تین ہزار روپے میں ٹینکر مافیا گندا اور بدبودار پانی لانے لگا ہے، علاقہ مکین پانی پینے تو دور، نہانے اور برتن و کپڑے دھونے کے حوالے سے بھی پریشان ہیں۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گندے پانی سے بیماریاں پھیل رہی ہیں سیاسی نمائندوں کو بتا بتا کر تھک گئے ہیں مگر شنوائی نہیں ہورہی۔پالشیوں کے ذریعے اپنی کارکردگی کو چارچاند لگانے میں مصروف عمل ٹینکر مافیا اور ٹیوب ویلوں کو کھلی چھٹی دینے میں خود انتظامیہ کے بعض ملازمین اور با اثر افراد بھی شامل ہیں۔ جن علاقوں میں پانی فراہم نہیں ہوتا یا زیر زمین پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے وہاں یہ ٹیوب ویل مافیاٹینکروں کے ذریعے عوام کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تین ہزار روپے ٹینکر پانی فروخت کرتے ہیں۔پانی کی اس کمی سے نمٹنے کے لیے حکومت نے بھی کچھ اقدامات کرنے کا اعلان کیا تھا مگر وہ اعلان کی حد تک ہیں ۔ عوامی رائے کے مطابق حکومت کو ٹیوب ویل مافیا اور زیر تعمیر نئی عمارتوں کو پانی کی سپلائی بند کرنے کا حکم جاری کرنا چاہیے تاکہ پانی کی کمی کو پورا کیا جا سکے ۔ان تمام اقدامات کو بروئے کار لاتے ہوئے پانی کی کمی کو پورا کیا جائے ہے لیکن اس وقت حکومت اور انتظامیہ کی عدم توجہ کی وجہ سے موجودہ صورتحال پر قابو پانا حکومت اور انتظامیہ کے لیے بہت مشکل نظر آتا ہے اور اگر واقعی جون کے اوائل میں بارش نہیں ہوئی تو ٹیوب ویلوں کے ذریعے زیر زمین بچہ کوچا بھی ختم ہوجائے گا شہری ایک ایک بوند پانی کو ترس جائیں گے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ حکومت انکے مسائل سے غافل ہوگئی ہے اور اب مکین حالات کے رحم و کرم پہ دکھائی دیتے ہیں۔