بلو ٹوتھ کے ذریعے سمارٹ ٹی وی، ٹیبلیٹ، لیپ ٹاپ کو ہیک کیا جاسکتا ہے

 
0
584

اسلام آباد ستمبر 22(ٹی این ایس)سکیورٹی کمپنی ارمس کے محققین نے ایک ایسے مال ویئر کا پتہ لگایا ہے جو بلو ٹوتھ سے منسلک آلات پر حملہ کر سکتا ہے۔

ارمس کمپنی کے مطابق موبائل فونز کا بلو ٹوتھ آن رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔یہ حملہ صرف سمارٹ فون کو ہی نہیں بلکہ سمارٹ ٹی وی، ٹیبلیٹ، لیپ ٹاپ، لاؤڈ سپیکرز اور گاڑیوں کے آڈیو سسٹم کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ دنیا بھر میں اربوں ڈیوائسز ایسی ہیں جن پر بلو ٹوتھ کا استعمال ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بلو بارن نامی مال ویئر کے ذریعے ہیکرز ان آلات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں جن کا بلو ٹوتھ آن ہواور ایسا ہونے سے آپ کے موبائل کا ڈیٹا بڑی آسانی سے چوری کیا جا سکتا ہے۔ارمس کا کہنا ہے کہ بلو ٹوتھ ڈیوائس سے جڑے کئی اور ایسے نقصان دہ سافٹ ویئر ہو سکتے ہیں جن کی شناخت ہونا باقی ہے۔اس نقصان دہ سافٹ ویئر کی مدد سے حملہ آور ڈیٹا چوری کرنے کے لیے ڈیوائس میں وائرس بھیج سکتا ہے۔

بلو بارن صارفین سے کسی بھی لنک پر کلک کرنے کے لیے نہیں کہتا ہے بلکہ کسی بھی ایکٹیو بلو ٹوتھ والی ڈیوائس کو قابو میں کرنے کے لیے اسے صرف10 سکینڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔ارمس نے ایک ایسی ایپلیکیشن تیار کی ہے جو یہ پتا لگا سکتی ہے کہ آپ کی ڈیوائس محفوظ ہے یا نہیں۔ اس ایپ کا نام بلو بارن ولنریبلٹی سکینر ہے۔ماہرین نے بتایا کہ بلو ٹوتھ سے دوسرا خطرہ ہے‘‘بلو جیکنگ’’ہے یہ بلو ٹوتھ سے جڑی کئی ڈیوائسز کو ایک ساتھ سپیم بھیج سکتا ہے۔

یہ مال ویئر وی کارڈ (پرسنل الیکٹرانک کارڈ) کے ذریعے میسیج بھیجتا ہے جو کہ ایک نوٹ یا کانٹیکٹ نمبر جیسا ہو سکتا ہے۔ عام طور پر یہ بلو ٹوتھ ڈیوائس کے نام سے سپیم بھیجتا ہے۔ یہ بلوجیکنگ سے زیادہ خطرناک ہے۔ اس کے ذریعے بھی معلومات کی چوری کی جاتی ہے۔ اس کا استعمال زیادہ تر فون بک اور ڈیٹا چرانے کے لیے کیا جاتا ہے۔اس کے ذریعے تصاویر بھی چرائی جا سکتی ہیں، لیکن اس کے لیے ہیکر کا صارفین کے 10 میٹر کے دائرے میں ہونا ضروری ہے۔