لاہور ستمبر25(ٹی این ایس): لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹان کی انکوائری رپورٹ لواحقین کے حوالے کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کل دوبارہ ہو گی ، درخواست عوامی تحریک کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود سانحہ ماڈل ٹاون انکوائری رپورٹ فراہم نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر درخواست گزار آصف اقبال نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے جسٹس علی باقر نجفی کی رپورٹ فوری طور پر شائع کرنے کا حکم دیا تھا مگر پنجاب حکومت کی جانب سے جسٹس علی باقر نجفی کی رپورٹ فراہم نہیں کی جارہی ہے۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ سانحہ ماڈل ٹان کی رپورٹ فراہم نہ کرنا آئین کے آرٹیکل دو سو چار کے تحت واضح طور پر توہین عدالت ہے، آصف اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعلی پنجاب کے دبا ئوپر لواحقین کو رپورٹ فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔سانحہ ماڈل ٹان کے لواحقین کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت وزیر اعلی پنجاب ،چیف سیکرٹری ،صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ اور ہوم سیکرٹری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں، بعد ازاں کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی جو آج دوبارہ ہو گی ۔
اس سے قبل سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے سنگل بینچ کے فیصلے کیخلاف دو رکنی بینچ سے رجوع کر رکھا ہے ، کیس سے متعلق درخواست زیر سماعت ہے لہذا فیصلے تک وقت دیا جائے۔واضح رہے کہ بائیس ستمبر کو پنجاب حکومت نے لاہور ہائی کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔عدالت عالیہ میں انٹرا کورٹ اپیل ہوم سیکرٹری پنجاب نے دائر کی تھی، اپیل میں مقف اختیار کیا گیا تھا کہ رپورٹ پبلک کرنے سے متعلق درخواستیں فل بینچ کے روبرو زیرسماعت ہیں،فل بینچ کی موجودگی میں سنگل بینچ کیس کی سماعت نہیں کر سکتا۔پنجاب حکومت کی جانب سے دائر درخواست میں اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ فاضل سنگل بینچ نے تحریری جواب جمع کروانے کا موقع ہی نہیں دیا جبکہ آئینی درخواست میں تحریری جواب سنے بغیر ہی فیصلہ جاری کیا گیا تھا۔