ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام ’ پاکستانی برآمدات کے لیے مقابلے کی بہتر صلاحیت کا حصول‘ کے موضوع پر منعقدہ مشاورتی اجلاس، مختلف قومی اور بین الاقوامی مسائل پاکستان کی برآمدات کی راہ میں رکاوٹ بنے، سیکرٹری تجارت کی وضاحت

 
0
693

اسلام آباد ، ستمبر 26(ٹی این ایس):   سیکرٹری تجارت محمد یونس ڈھاگہ نے کہا ہے کہ کئی اندرونی اور بیرونی عوامل پاکستان کی برآمدات کو متاثر کرنے کا باعث بنے ہیں۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اور نجی شعبہ برآمدات کے حوالے سے قومی مشاورت کے ذریعے مل کر درپیش مسائل کا حل تلاش کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ’ پاکستانی برآمدات کے لیے مقابلے کی بہتر صلاحیت کا حصول‘ کے موضوع پر منعقدہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مشاورتی اجلاس کا انعقاد وزارت تجارت اور ورلڈ بینک گروپ (ڈبلیو بی جی) کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ سیکرٹری تجارت نے اپنی گفتگو میں کہا کہ حکومت برآمدات کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور انہیں عالمی مارکیٹ میں مقابلے کا اہل بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مختلف ممالک کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے فروغ اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے پر مبنی اقدامات پر توجہ دے رہی ہے۔ ورلڈ بینک گروپ کے کنٹری ڈائریکٹر پچا متھو ا لان گوان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی پاکستان کی شرح ترقی میں بہتری کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نجی شعبہ شرح ترقی میں اضافے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ سی پیک کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی کے لیے بے حد اہم ہے اور پاکستان کو اس ضمن میں اپنی جغرافیائی حیثیت کا بھر وپر فائدہ اٹھانا چاہئے۔

ایس ڈی پی آئی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد نے کہا کہ پاکستان کے سرکاری اور نجی شعبے کو مل کر درپیش مسائل کا تلاش کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ کاروبار کی بلند لاگت میں کمی کے لیے اقدامات کیے جائیں اور ٹیکسوں کی شرح کو متوازن بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جی پی ایس سکیم سے بھر پور فائدہ اٹھانے میں ناکام رہا جس کی وجوہات تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات کا انحصار محض اشیاء پر نہ رکھا جائے بلکہ خدمات کے شعبے پر بھی توجہ دی جائے۔ اس موقع پر ڈبیلو بی جی کی نادیہ روچا اور گونزالو جے ورالا نے ترقی پزیر ممالک میں برآمدات کی صورت حال کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان برآمدات کے ھوالے سے وسیع استعداد رکھتا ہے تاہم اس حوالے رکاوٹوں کو دور کرنا ضروری ہے۔ اجالس کے دوران مختلف شعبوں کے نمائندوں نے پاکستان کی برآمدات کے حوالے سے مسائل اور ان کے حل کے لیے اہم تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔