رواں سال میں بارہ ہزار امریکی شہری گن کلچرکا شکار

 
0
162930

اسلام آباد اکتوبر 3(ٹی این ایس)امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکرٹیک پارٹی کی لیڈر ننسی پلوسی نے لاس ویگاس میں فائرنگ کے واقعے کے ردعمل میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ واقعہ امریکا کی موجودہ تاریخ میں انتہائی بدترین اور غیر معمولی واقعہ ہے – انہوں نے کہا کہ ملک میں مسلحانہ تشدد آمیز اقدامات کے مسئلے کا جائزہ لینے اور اس پر قابو پانے کے طریقوں کو تلاش کرنے کے لئےایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی  جانی چاہئے – ننسی پلوسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا میں فائرنگ اور تشدد آمیز اقدامات میں روزانہ اوسطا نوے افراد کی جان جاتی ہے چنانچہ صرف رواں سال میں فائرنگ کے دو سو تہتر واقعات میں بارہ ہزار امریکی شہری ہلاک ہوچکے ہیں- امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس لیڈر نے کہاکہ شہریوں کی جان کی حفاظت کانگریس کی ذمہ داری ہے- ان کا کہنا تھا کہ ملک کے قانون سازوں کو چاہئے کہ وہ سیاسی اور جماعتی وابستگیوں سے اوپر اٹھ کر جرائت کا مظاہرہ کرکے اور ٹھوس فیصلہ کرکے اس طرح کے حادثات اور المئے کو ختم کرنے کے لئےمتحد ہوں – ننسی پلوسی کا کہنا تھا کہ لاس ویگاس جیسے واقعے کا مقابلہ کرنے کے لئے پہلے قدم کے طور پر مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے عناصر اور ہتھیار خریدنے والوں کے  بارے میں تحقیقات کے لئےایک ٹھوس قانون وضع کیا جائے-

انہوں نے کہا کہ البتہ یہ صرف پہلا قدم ہے- لاس ویگاس فائرنگ کے واقعےکے بعد امریکا کی سابق وزیرخارجہ اور سابق صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے اس قسم کے واقعے کا ذمہ دار براہ راست طور پر ہتھیار لے کر چلنے کی حامی لابی کو قراردیا اور کہا کہ یہی لابی لاس ویگاس کے قتل عام کی ذمہ دار ہے – دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سنڈرز نے امریکا میں آزادنہ طور پر ہتھیارلےکر چلنے پر تنقید کرنے والوں کی تنقیدوں اور لاس ویگاس قتل عام میں ہتھیاروں کی آزادانہ نقل و حمل کی حامی لابی کو قصوروار ٹھہرائے جانے کے جواب میں کہاکہ ابھی اس سلسلے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا- اس درمیان امریکی فیڈرل پولیس ایف بی آئی نے اعلان کیا ہے کہ لاس ویگاس میں حملہ کرنے والے شخص کا کسی بھی بین الاقوامی دہشت گرد گروپ سے ربط نہیں تھا – ایف بی آئی نے کہا ہے کہ اگرچہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا ہے لیکن حملہ آور کا تعلق کسی بھی انٹرنیشنل دہشت گرد گروہ سے نہیں تھا – اس سے پہلے داعش سے وابستہ نیوز ایجنسی اعماق نے دعوی کیا تھا کہ لاس ویگاس میں موسیقی کے پروگرام میں حملہ کرنے والا شخص چند ماہ قبل ہی داعش میں شامل ہوا تھا- واضح رہے کہ اسٹیفن پیڈوک نامی شخص نے اتوار اور پیرکی درمیانی شب امریکی شہر لاس ویگاس میں موسیقی کے ایک بڑے پروگرام میں جس میں تیس ہزار افراد شریک تھے عمارت کی بتیسویں منزل  سے فائرنگ کردی جس میں اب تک اٹھاون افراد ہلاک اور پانچ سو پندرہ زخمی ہوگئے- حملہ آور نے فائرنگ کرنے کے بعد خودکشی کرلی ہے –