قندیل بلوچ مفتی عبد القوی کے قریبی دوست کے گھرمیں قتل ہوئی ، پولیس

 
0
822

ملتان،اکتوبر 30 (ٹی این ایس):  پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ قندیل بلوچ جس گھر میں قتل ہوئی وہ مفتی عبدالقوی کیقریبی دوست کا تھا۔پولیس نے یہ انکشاف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج امیر محمد خان کی طرف سے قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت کے دوران کیا۔ قندیل بلوچ کے والد عظیم ماہڑہ بھی عدالت میں موجود تھے۔پولیس کی جانب سے عدالت میں مفتی عبدالقوی کے پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو قندیل بلوچ قتل کیس کا حتمی چالان مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت کو 20 نومبر تک ملتوی کر دیا۔

دوسری جانب عدالت پہنچنے پر قندیل بلوچ کے والد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قندیل کو مفتی عبد القوی کے کہنے پر قتل کیاگیا اور وہ کبھی بھی انھیں معاف نہیں کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ مفتی عبد القوی نے کیس میں سے نام نکلوانے کے لیے مجھے پیسوں کی پیشکش بھی کی لیکن میں نے انکار کر دیا۔سماعت کے دوران پولیس نے عدالت سے مفتی عبد القوی کےتین روزہ ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے تین دن کی بجائے دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔