ایران سے درآمدکردہ ٹماٹرمقامی منڈیوں میں پہنچ گیا،قیمتیں تیزی سے کم ہونا شروع

 
0
369

اسلام آباد نومبر 10(ٹی این ایس)ایران سے در آمد کر دہ ٹماٹر اندرون سندھ کی منڈیوں میں پہنچ گیا ،جس کے بعد ٹماٹر کی قیمتیں تیزی سے کم ہونا شروع ہو گئی ہیں تاہم مقامی ٹماٹر وں کی قیمت انتہائی نچلی سطح پرآنے سے مقامی کاشت کار شدید پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔دوسری جانب ریٹیلر کی جانب سے ٹماٹروں کی فی کلو قیمت میں کوئی کمی نہیں دیکھی جارہی ہے کی جس کی وجہ سے ٹماٹروں کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عام آدمی تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ٹماٹروں سے بھرے کئی ایرانی کنٹینر سندھ کی سبزی منڈیوں میں پہنچ جانے کے باعث آسمان سے باتیں کرتی ٹماٹر کی قیمتیں کم ہونا شروع ہو گئی ہیں ایرانی ٹماٹر سندھ کی بڑی منڈیوں میں آنے کے بعد چھوٹی منڈیوں میں بھی سپلائی ہورہے ہیں جس کی وجہ سے زیریں سندھ سے اترنے والے ٹماٹر وں کی قیمتیں بھی تیزی سے کم ہو رہی ہیں اور چار دن قبل تک مقامی ٹماٹر کی اٹھارہ کلو کی پیٹی جو بائیس تا چوبیس سو روپے میں فروخت ہورہی تھی وہ اب بارہ سو روپے میں فروخت ہو رہی ہے تاہم ہولسیل منڈی میں قیمتیں کم ہو نے کے باوجود ریزکی میں فروخت ہونے والے ٹماٹر وں کی قیمتیں کم نہیں کی گئیں جس کی وجہ سے ٹماٹر کے ہولسیل نرخوں میں کمی کا عام صارفین کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا ۔

اندرون سندھ کے شہروں کی انتظامیہ ہولسیل نرخوں میں کمی کا فائدہ عام صارفین تک پہنچانے میں ناکام ہو گئی ہے جبکہ ایرانی ٹماٹروں کی پاکستانی منڈیوں میں آمد پر زیریں سندھ کے کاشت کاروں کے مقامی ٹماٹروں کی قیمتیں فوری طور پر کم ہو گئی ہیں جس پر ان مقامی کاشت کاروں میں تشویش کی لہردوڑ گئی ہے اس حوالے سے کاشت کار تنظیموں نے کہا ہے کہ ٹماٹروں کی قیمتیں کم کر نے کے لئے ٹماٹر در آمد کرنے کا حکومتی فیصلہ اسی صورت میں درست ثابت ہو سکتا ہے جب در آمد شدہ ٹماٹر یا دیگر اجناس کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عام صارفین تک پہنچیں مگر ایرانی ٹماٹر در آمد کر نے سے عام صارفین کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔

محض زیریں سندھ کے کاشت کاروں کے ٹماٹروں کی قیمتیں کم کر کے کاشت کاروں کو معاشی نقصان پہنچایا جا رہا ہے کاشت کار تنظیموں نے کہا کہ مزید ٹماٹر در آمد کئے جانے کی صورت میں زیریں سندھ کے ٹماٹر کی قیمتیں اور بھی کم ہو جائیں گی مگر آڑھتی اور ہولسیل تاجر غریب عوام کو ٹماٹروں کی قیمتوں میں کمی کے فوائد پہنچنانے میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ان کاشت کار تنظیموں کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومتی مشینری کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیئے کہ ملک کی زراعت اور زراعت پیشہ طبقے کو نقصان پہنچا کر اور ٹماٹر در آمد کر نے کے باوجود بھی ٹماٹر وں کی فی کلو قیمت کم کیوں نہیں ہو رہی اور ٹماٹروں کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات غریب عوام تک پہنچنانے میں بننے والی رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور ٹماٹروں کی فی کلو قیمت ہولسیل قیمت کے مطابق مقرر کی جائے۔