وفاقی حکومت نے روشن پاکستان کے نام سے موبائل ایپلی کیشن متعارف کرا دیا

 
0
434

اسلام آباد دسمبر 26(ٹی این ایس)وفاقی حکومت نے روشن پاکستان کے نام سے موبائل ایپلی کیشن متعارف کرا دیا جس میں صارفین واپڈا کی کارکردگی ‘ لوڈشیڈنگ ‘ بجلی چوری اور بل سمیت دیگر معلومات حاصل کر سکیں گے ۔ وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے بجلی سے متعلق روشن پاکستان کے نام سے موبائل ایپلی کیشن کا اجراء کیا ۔ موبائل ایپلی کیشن لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر لوڈشیڈنگ کے حوالے سے حکومت کو بدنام کرنے کی سازش کی جا رہی ہے تاہم اب اس ایپلی کیشن کی وجہ سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا ۔ سردار اویس لغاری نے کہا کہ موبائل ایپلی کیشن کے اجراء کا وعدہ پورا کر دیا ہے جس سے ڈھائی کروڑ صارفین اپنے علاقے کے فیڈر کی معلومات دیکھ سکیں گے ۔ ایپلی کیشن سے واپڈا کی کارکردگی ‘ لوڈشیڈنگ اور بجلی چوری کے حوالے سے معلومات دیکھی جا سکیں گی ۔

انہوں نے کہاکہ تمام موبائل کمپنیز کی مصدقہ معلومات کو عوام کے سامنے لا رہے ہیں یہ موبائل ایپ نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے مدد گار ثابت ہو گا اور فیڈر پر انرجی کامسٹیٹس بھی دیکھا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام موبائل کمپنیز کی مصدقہ معلومات کو عوام کے سامنے لارہے ہیں، موبائل ایپلی کیشن کا نام روشن پاکستان رکھا گیا ہے۔ صارفین ایپلی کیشن کے ذریعے اپنے بل کی معلومات حاصل کرسکیں گے۔ صارفین کو ڈسٹری بیوشن کمپنیوں اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی‘ لوڈشیڈنگ اورلائن لاسز کے حوالے سے معلومات مل سکیں گی۔ ایپلی کیشن نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے بھی مدد گار ثابت ہوگی۔ ایپلی کیشن سے فیڈرز پر بجلی کی پچھلے 24 گھنٹے کی صورتحال بھی معلوم کی جاسکے گی۔ ڈھائی کروڑ صارفین کسی بھی وقت ریفرنس نمبر سے مکمل ریکارڈ حاصل کرسکتے ہیں اور اس کے ذریعہ ہر آدمی تک ہمارے اداروں کی روزمرہ کی کارکردگی پہنچ سکے گی۔

انہوں نے کہاکہ نئے نظام کے ذریعے جو معلومات وفاقی وزیر اور وفاقی سیکرٹری کو مل رہی ہیں انہی تک اب عام صارفین کی بھی رسائی ہو گی۔ اوور بلنگ کے مسئلے کے حل کے لئے تین سال قید کا قانون قومی اسمبلی سے منظور ہو گیا ہے۔امید ہے کہ پارلیمنٹ سے یہ بل جلد منظور ہو جائیگا۔افسران کو صارفین کے سامنے جوابدہ بنائیں گے۔ ہمارے اقدامات کی وجہ سے پچھلے کچھ عرصہ کے دوران بلنگ کے نظام میں درستگی ہوئی ہے اور لوگوں کے زیرو بل بھی آئے ہیں۔ تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ایک ایک فیڈرسے بجلی کی ترسیل کی صورتحال عوام کے سامنے ہو گی۔ ملکی تاریخ میں یہ ایک بہت بڑا اقدام ہے۔ اطلاعات تک رسائی کا ایکٹ پہلے ہی نافذ ہے۔ وزارت پاور ڈویژن نے بھی اپنے ذیلی محکموں اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے معلومات تک رسائی کو آسان بنانے کے لئے یہ اقدام اٹھایا ہے۔انہوں نے کہاکہ واجبات کی وصولی اور بجلی چوری کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جارہاہے اور آئندہ کچھ تبدیلیاں بھی ہو سکتی ہیں۔ نجی صارفین کے علاوہ سرکاری اداروں سے بھی واجبات کی وصولی ہم نے کرنی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ اس وقت 4 ہزار سے ساڑھے 4 ہزار میگاواٹ بجلی فاضل ہے۔ آئی پی پیز کو ادائیگیوں کا باقاعدہ طریقہ کار موجود ہے جس کے تحت انہیں ادائیگیاں کی جاتی ہیں۔

وزارت پانی اور بجلی کے سیکرٹری یوسف نسیم کھوکھر نے بتایاکہ جون 2018ء تک نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ سے 969 میگاواٹ اور تربیلا فور توسیع منصوبے سے 1410میگاواٹ بجلی سسٹم آجائے گی جس سے موجودہ حکومت کے پانچ سالہ مدت کے دوران سسٹم میں شامل ہونے والی بجلی 11ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائے گی۔ اس موقع پر پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیف ایگزیکٹو آفسیر امتیاز احمد نے بتایاکہ یہ موبائل ایپلیکیشنز اردو اور انگریزی زبان میں بنائی گئی ہے جو موبائل فون سے پلے سٹور کے ذریعے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے۔ معلومات حاصل کرنے کے لئے ریفرنس نمبر فیڈ کرنا پڑے گا جس سے تمام تفصیلات سامنے آجائیں گی۔ بل کاریفرنس نمبر دے کر پچھلے 12مہینوں کی بل کی تفصیلات بھی حاصل کی جا سکتی ہیں ، متبادل بل بھی نکالا جاسکتا ہے۔ نیٹ میٹرنگ کی تفصیلات بھی اس سے مل سکیں گی۔