عارضی انتظامات کے تحت ٹریفک کو منظم رکھا جائے ،ہم ریپڈ بس منصوبے کو حقیقی معنوں میں تھرڈ جنریشن پراجیکٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔ وزیراعلی پرویزخٹک

 
0
362

سائیکل ٹریک سمیت تمام فیچرز کی دستیابی یقینی ہونی چاہیئے،تعمیراتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی صفائی اور عارضی ٹریفک نظام بہتر ہونا چاہئے

پشاور،دسمبر 29 (ٹی این ایس):وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے زیر تعمیر بس ریپیڈ ٹرانزٹ منصوبے پر شیڈول کے مطابق پیشرفت یقینی بنانے ،منصوبے کیلئے انٹیلی جینٹ ٹرانسپورٹ سسٹم کا کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے ،فیڈر روٹس ، بس سٹاپس اور کمرشل پلازہ پر کام تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تعمیراتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی صفائی بھی یقینی بنائی جائے تاکہ عوام کو تکلیف نہ ہو ۔ عارضی انتظامات کے تحت ٹریفک کو منظم رکھا جائے ۔ہم اس منصوبے کو حقیقی معنوں میں تھرڈ جنریشن پراجیکٹ دیکھنا چاہتے ہیں سائیکل ٹریک سمیت تمام فیچرز کی دستیابی یقینی ہونی چاہیئے ۔جہاں کہیں کوئی مسئلہ درپیش ہو دن رات میں کسی بھی وقت بلا تاخیر آگاہ کریں تاکہ بلا تعطل کام جاری رکھا جائے۔

وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔کمشنر پشاور سمیت متعلقہ ٹھیکیداروں ، پی ڈی اے اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلیٰ افسران اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس کو بی آرٹی پر کام کی پیشر فت کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔منصوبے کے پیکج ون کے ریچ ون پر کام کی پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ چمکنی کے قریب کنٹریکٹر پیور مشین پہنچ چکی ہے اور کام شروع ہے۔پیر زکوڑی بریج کا ڈیزائن دو دن کے اندر نیسپاک پیش کردے گاجس کے بعد کام شروع ہو گا۔ بس سٹیشن کا ڈیزائن فائنل کر لیا گیا ہے۔اس پر بھی کام شروع کرنے والے ہیں۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ریچ ون کی تعمیر میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیئے ۔ریچ ٹو کے حوالے سے بتایا گیا کہ فردوس انڈر پاس کو ری ڈیزائن کر رہے ہیں ۔ایل آر ایچ کے قریب پائلنگ کی9 مشینیں پہنچا دی گئی ہیں۔ آج پائل ٹیسٹ کا نتیجہ موصول ہونے کے بعد مشینری کو متحرک کردیں گے ۔وزیراعلیٰ نے پیرزکوڑی پل، فردوس انڈر پاس اور پائلنگ کے کام کی تکمیل کیلئے تحریری صورت میں ٹائم لائن طلب کیں اور ہدایت کی کہ کام میں تاخیر کسی صورت میں نہیں ہونی چاہیئے۔ریچ تھری کے حوالے سے بتایا گیا کہ کئی مقامات پر سٹیل کی تنصیب شروع ہے جبکہ اس ریچ میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے ۔کام شیڈول کے مطابق ہو رہا ہے ۔

وزیراعلیٰ نے انٹیلی جینٹ ٹرانسپورٹ سسٹم کا ورک آرڈر جلد جاری کرنے کی ہدایت کی اور مکمل ٹائم لائن تحریری صورت میں طلب کیں۔ اُنہوں نے کہاکہ اپریل تک کام مکمل ہونا چاہیئے۔بسوں کی خریداری کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس سلسلے میں ٹیکنکل ایولیوایشن ہو چکی ہے ، باقی کام پراسس میں ہے ۔وزیراعلیٰ نے ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے رابطہ کرنے اور جنوری کے پہلے ہفتے میں فنانشل بڈنگ یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے بسوں کی خریداری کیلئے بھی ٹائم لائن طلب کیں۔ فیڈر روٹس بس سٹاپ کے حوالے سے بتایا گیا کہ فوٹو گرافک سروے شروع ہے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ جو سٹاپس کلیئر ہوتے جائیں اُن پر کام شروع کیا جائے اور پیر کو رپورٹ دیں کہ پہلے بیچ کے تحت کتنے بس سٹاپس کا ورک آرڈر جاری کیا گیا ہے ۔کمرشل پلازہ کی تعمیر کے حوالے سے بتایا گیا کہ 28 دسمبر کو بڈ دے رہے ہیں سائٹ کلیئر ہے پراجیکٹ کے ساتھ ساتھ ہی کمرشل پلازہ بھی مکمل کرلیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کینٹ میں ایلیویٹڈسائیکل ٹریک کو ڈیزائن میں شامل کرنے کی ہدایت کی اور عندیہ دیا کہ وہ اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے خود بات کریں گے ۔ یہ مستقبل کا پراجیکٹ ہے کسی چیز کی کمی نہیں ہونی چاہیئے ۔وزیراعلیٰ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ منصوبے میں سائیکل شیئرنگ سسٹم ہونا چاہیئے۔محکمہ ٹرانسپورٹ اس سسٹم کو سٹڈی کرے اور رپورٹ دے۔پرویز خٹک نے کہاکہ بی آر ٹی ، گریٹر پشاور ، سرکلر ریلوے اور بس اڈے کی شہر سے باہر منتقلی ایسے منصوبے ہیں جن کی بدولت مستقبل میں پشاور کی ایک بہترین شکل سامنے آئے گی ۔یہ منصوبے جہاں ٹریفک کے مسائل کا کل وقتی حل ہوں گے ۔وہاں پشاور کی خوبصور تی میں بھی خاطر خواہ اضافہ کریں گے ۔