عمران خان کا سرکاری ہیلی کاپٹر کا استعمال، ڈی جی نیب کوانکوائری کا حکم

 
0
307

اسلام آباد فروری 2(ٹی این ایس)قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جناب جسٹس جاوید اقبال نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے خیبرپختونخوا حکومت کے دو سرکاری ہیلی کاپٹرز ایم آئی 17 اور ایکیوریل ہیلی کاپٹرز پر رپورٹ کے مطابق تقریباً 74 گھنٹے سرکاری ہیلی کاپٹرز کو غیر سرکاری دوروں کیلئے نہایت ارزاں نرخوں پر استعمال کرنے اور مبینہ طور پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے اختیارات کے ناجائز استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا نیب کو انکوائری کا حکم دیا ہے اور رپورٹ طلب کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹرز 22 گھنٹے اور ایکیوریل ہیلی کاپٹرز پر 52 گھنٹے پرواز کی اور اوسطاً فی گھنٹہ 28 ہزار کے حساب سے 74 گھنٹوں کا 21 لاکھ 7 ہزار اور 181 روپے کے اخراجات کا دستاویزات میں تذکرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف اگر پرائیویٹ کمپنیوں سے ہیلی کاپٹرز منگواتے تو ایم آئی 17 ہیلی کاپٹرز کافی گھنٹہ خرچ 10 سے 12 لاکھ روپے جبکہ ایکیوریل ہیلی کاپٹرز کا فی گھنٹہ خرچ 5 سے 6لاکھ روپے ادا کرنا پڑتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے پرنسپل ایڈوائزر برائے ٹیکنیکل ٹریننگ اینڈ ایوی ایشن کے مطابق سرکاری ہیلی کاپٹرز پر فی گھنٹہ ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے خرچ آتا ہے اور تقریباً ڈیڑھ لاکھ فی گھنٹہ کے حساب سے پی ٹی آئی کے چیئرمین کے 74 گھنٹے سرکاری ہیلی کاپٹرز کے استعمال کا کل خرچہ ایک کروڑ 11 لاکھ بنتا ہے مگر اس کے برعکس دستاویزات میں 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے کا تذکرہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین نے ایم آئی ہیلی کاپٹر پر بنی گالا سے کوہاٹ، پشاور، مردان، بٹگرام، دیر اور کمراٹ کے غیر سرکاری دورے کئے جبکہ ایکیوریل ہیلی کاپٹر میں بنی گالا سے پشاور، کوہاٹ، ایبٹ آباد، ہری پور، چترال، سوات، اور نوشہرہ کے غیر سرکاری دورے کئے۔
چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب کے پی کو ہدایت کی ہے کہ انکوائری کے دوران اسبات کا بھی جائزہ لیا جائے کہ کیا قانون کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سرکاری ہیلی کاپٹرز جیسے حساس اثاثہ کو کسی غیر سرکاری استعمال کیلئے دینے کے مجاز تھے اور پی ٹی آئی چیئرمین کو کس حیثیت میں یہ ہیلی کاپٹرز دئیے گئے او راس کے علاوہ کسی اور کو غیر سرکاری استعمال کیلئے متعلقہ ہیلی کاپٹرز دئیے گئے یا چگونہ۔ کیا وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ نیب نے اس انکوائری کا آغاز اس لئے کیا تاکہ سرکاری ہیلی کاپٹر کے ناجائز استعمال پر پابندی عائد کی جاسکے۔