سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدار ت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس 

 
0
492

اسلام آباد فروری2(ٹی این ایس)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونیئر کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدار ت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے کرپٹ ملازمین کے خلاف کی گئی انکوائریوں اور 15 نومبر2015 سے التوا کا شکار کیسز کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ ایف بی آر حکام نے ذیلی کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2015 کو ایف بی آر کے کرپٹ ملازمین کے خلا ف198 کیسز تھے جن میں سے 99 کا فیصلہ ہوگیا 6 کیسز میں ملازمین کو فارغ کر دیا گیا بقیہ کیسز کچھ عدالتوں میں ہیں اور کچھ کی انکوائری جاری ہے ۔ذیلی کمیٹی نے گزشتہ اجلاس میں ایف بی آر کے18کیسز کا جائزہ لے کر رپورٹ دینے کی ہدایت کی تھی ۔ چیئرمین و ممبر ایف بی آر نے ذیلی کمیٹی کو 18 کیسز کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ ذیلی کمیٹی نے کیسز کا جائزہ لیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا کہ کئی کیسز پانچ سال سے بھی زیادہ پرانے ہیں جن کی انکوائری ا بھی تک مکمل نہیں کی گئیں ۔ ذیلی کمیٹی نے ہدایت دی کہ ایک سال پرانے کیسز کی رپورٹ تین ماہ میں مکمل کی جائے اور رپورٹ کمیٹی کو فراہم کی جائے اور نئے کیسز کی ایک سال کے اندر انکوائری رپورٹ مکمل کرنے کی ہدایت کر دی اور اس حوالے سے آئندہ اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو طلب کر لیا تاکہ وہ ٹائم فریم کے حوالے سے رولز کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کرے۔ ذیلی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وزیراعظم سیکرٹریٹ کی طرف سے خط میں 9 افسران کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے جس کا ان کیمرہ جائزہ لیا جائے گا۔

ذیلی کمیٹی نے مرزا محمد علی بیگ انسپکٹر آئی آر کراچی کے کیس کی تفصیلات 7 دن کے اندر طلب کر لیں ۔عاصم انصار صدیقی کے کیس کو وزارت خارجہ امور کے ذریعے یو کے سے تصدیق کرانے کی ہدایت کر دی اور عبدالحمید ابڑو کے کیس کی دوبارہ انکوائری کرنے کی ہدایت بھی کر دی ۔ ذیلی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جو لوگ رنگے ہاتھوں کرپشن کے الزامات میں پکڑے گئے ہیں اور فیڈرل سروسز ٹربیونل کے ذریعے بحال ہو جاتے ہیں اس بارے وزارت قانون سے رائے حاصل کی جائے گی جن کیسز کو ذیلی کمیٹی نے آج کے اجلاس میں اٹھایا ہے وہ چیئرمین ایف بی آر کے نوٹس میں لا کر جلد سے جلد انکوائری رپورٹ مکمل کرائی جائے ۔ جس پر کنونیئر کمیٹی محسن عزیز نے کہا کہ لوگوں نے اربوں روپے کے فراڈ کیے ہیں ایف بی آر میں جعلی ریفرنڈ کیسز سے ملک کو اربوں کا نقصان پہنچایا گیا ہے ادارے نے کئی سالوں سے انکوائری مکمل نہیں کی جس پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور ہدایت کرتے ہیں کہ جلد سے جلد انکوائر ی مکمل کر کے کرپٹ مافیا کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے تاکہ ملک و قوم کو فائدہ ہو سکے ۔