حزب اللہ کے بڑھتے ہوئے ہتھیار لبنان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں،امریکہ 

 
0
382

واشنگٹن، فروری 16(ٹی این ایس):امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا ہے کہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے بڑھتے ہوئے ہتھیاروں اور اس کے علاقائی تنازعات میں ملوث ہونے سے لبنان کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وہ لبنانی وزیراعظم سعد الحریری کے ساتھ بیروت میں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ حزب اللہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور اس ضمن میں اس کے عسکری اور سیاسی بازو میں کوئی تمیز نہیں کی جاسکتی ہے۔انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ حزب اللہ نے شام میں بحران اور خطے میں دوسرے تنازعات کو بڑھاوا دیا ہے۔ اس کو بیرون ملک اپنی سرگرمیاں فوری طور پر بند کر دینی چاہئیں،ریکس ٹیلرسن نے لبنانی قیادت پر بھی زور دیا کہ وہ ملک کو علاقائی تنازعات سے دور رکھنے کے لیے اپنے وعدے پورے کریں۔انھوں نے بتایا کہ امریکا لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لیے دونوں ملکوں سے رابطے میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ صرف امریکا ہی کے لیے تشویش کا سبب نہیں ہے بلکہ لبنان کے عوام کو بھی اس ملیشیا کے اقدامات کے بارے میں مشوش ہونا چاہیے۔اس کے ہتھیاروں کے ذخیرے میں اضافے سے لبنان ہی کے لیے مسائل بڑھیں گے اور ا س کی غیر مطلوب اور غیر مددگار سکروٹنی کی جاسکتی ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ حزب اللہ کی شام میں موجودگی سے خون ریزی میں اضافہ ہوا اور یہ مسلسل جاری ہے،اس سے بے گناہ عوام اپنے گھروں سے بے گھر ہو رہے ہیں اور بشارالاسد کے سفاک رجیم کو سہارا ملا ہے۔انھوں نے بتایا کہ انھوں نے لبنان سے یہ تقاضا نہیں کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تنازع میں کسی چیز سے دستبردار ہوئے بلکہ ہم مسئلے کے حل کی تلاش میں ہیں۔وہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان بحری حدود کے تعیّن کے معاملے میں اختلافات کا حوالہ دے رہے تھے۔