پولیس مقابلوں کیساتھ ماڈل ٹائون کے قتل عام میں ملوث افسروں کو بھی ترقیاں ملیں:ڈاکٹر طاہرالقادری

 
0
413

اسلام آباد فروری 16(ٹی این ایس) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے پنجاب میں ماورائے عدالت قتل کرنے والے پولیس اہلکاروں کو ترقیاں دئیے جانے کے حوالے سے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی آبزرویشن زمینی حقائق کے عین مطابق ہے، شہباز شریف نے جعلی پولیس مقابلے کرنے والوں کے ساتھ ساتھ سانحہ ماڈل ٹائون کی قتل و غارت گری میں حصہ لینے والے تمام بیوروکریٹس، پولیس افسران اور اہلکاروں کو ترقیوں، پسندیدہ پوسٹنگز سے نوزا۔سانحہ ماڈل ٹائون کی منصوبہ بندی پر بھی کچھ پولیس افسروں کوشولڈر پروموشن دے کر ان سے بے گناہ شہری قتل کروائے گئے۔

اسلام آباد میڈیا سیل سیل کے مطابق وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے مشاورتی کونسل کے اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران کا اول روز سے یہ طریقہ واردات رہا ہے کہ یہ جونیئرز کو سینئرز پر مسلط کرتے اور مرضی کے کام نکلواتے ہیں اور پھر بطور رشوت انہیں مرضی کے تقرر و تبادلہ کی سہولت دیتے ہیں۔آئوٹ آف ٹرن ترقیوں اور پوسٹنگز میں پنجاب نمبرون صوبہ ہے، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ ماورائے عدالت قتل کے واقعات کی تحقیقات کروائیں انہیں ہر قتل کے پیچھے اشرافیہ اور ان کے حواریوں کے ہاتھ اور چہرے ملیں گے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا جن کی نگرانی میں سانحہ ماڈل ٹائون ہوا انہیں بلوچستان سے پنجاب میں صرف سانحہ ماڈل ٹائون کیلئے لایا گیا تھا اور پھر انہیں شہباز شریف نے ریٹائرمنٹ سے قبل ہی اپنا مشیر بنا لیا۔آج کل وہ وفاق میں ایک اہم آئینی عہدہ پر براجمان ہیں۔ شریف برادران سلطانی گواہ بن جانے کے خوف میں مبتلا ہیں اسی لیے سابق آئی جی مشتاق سکھیرا اور ڈاکٹر توقیر شاہ کی آئو بھگت کررہے ہیںانہیں ان کی اہلیت سے زیادہ بڑے عہدے دئیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر توقیر شاہ آج کل جنیوا میں سفیر ہیں، اسی طرح سانحہ میں حصہ لینے والے تمام ایس ترقیاں پا چکے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ سے شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء استدعا کررہے ہیں کہ وہ سانحہ ماڈل ٹائون کی قتل و غارت گری کا بھی نوٹس لیں اور 14 بے گناہوں کے ورثاء کو انصاف دلوائیں۔