شہباز شریف، نواز شریف سے بہتر وزیراعظم ثابت ہوسکتے ہیں ٗپرویز مشرف

 
0
237

موجودہ صورتحال کے باعث نئے انتخابات میں عوام کا نقصان ہی ہوگا ٗسپریم غیر معینہ مدت کی عبوری حکومت کے قیام کا فیصلہ دے ٗفاروق ستار سمیت ایم کیو ایم کے کسی دھڑے میں قائدانہ صلاحیتیں نہیں ٗسربرا ہ آل پاکستان مسلم لیگ
دبئی فروری 20(ٹی این ایس)آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر پرویز مشرف نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کیلئے نواز شریف سے بہتر قرار دیتے ہوئے پیشنگوئی کی ہے کہ اگر یہی حالات رہے تو آئندہ بھی وفاق میں مسلم لیگ (ن) اور سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت بنائے گی۔نجی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ شہباز شریف ٗنواز شریف سے بہتر وزیراعظم ثابت ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو تو ان کی پارٹی کے سیات دان بھی تسلیم نہیں کریں گے۔ پرویز مشرف نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے تنظیمی بحران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم کے کسی دھڑے میں قائدانہ صلاحیتیں نہیں۔انہوں نے کہاکہ میرا ویژن وسیع ہے، ایم کیو ایم اس میں فٹ نہیں ہوتی۔پرویز مشرف نے کہا کہ ایم کیو ایم کو مہاجروں کا ترجمان سمجھنا سطحی سوچ ہے ٗایم کیو ایم کے رہنما تو مزے کرتے ہیں مگر عوام مصیبتوں میں مبتلا ہے اور مہاجر عوام اور دیگر قومیتوں کو آپس میں لڑوایا جاتا ہے۔پرویز مشرف نے کہا کہ کراچی میں نئے انتخابات میں دھڑے بندی کے باعث اتحادی سیاست ہوگی۔سابق صدر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان میں بھی وژن نہیں ہے البتہ ان کی شخصیت پرکشش ہے۔پرویز مشرف نے کہاکہ میں حقیقی لیڈرشپ پر یقین رکھتا ہوں جو نئے آئیڈیاز کے ساتھ آئے۔ پرویز مشرف نے ملکی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ نئے انتخابات نہ ہوں کیونکہ موجودہ صورتحال کے باعث نئے انتخابات میں عوام کا نقصان ہی ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ سپریم غیر معینہ مدت کی عبوری حکومت کے قیام کا فیصلہ دے ٗ جو سیکیورٹی، ترقی اور ملکی خوشحالی کیلئے کام کرے اور اس کے بعد الیکشن ہوں۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں عدالت فوجی اقدام کو جائز قرار دیتی رہی ہے تاہم اب عدالت فوجی مداخلت کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے اس لیے اب سپریم کورٹ کو ہی کوئی فیصلہ لینا ہوگا۔پرویز مشرف نے کہا کہ فوجی مداخلت پر پابندی لگا کر ملکی سیکیورٹی کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔ سابق صدر نے کہاکہ آپ صحیح یا غلط سمجھیں لیکن اسٹیبلشمنٹ ہمیشہ پاکستان کے لیے سوچتی ہے۔پرویز مشرف نے کہا کہ انہیں مقدمے کا سامنا کرنے اور عدالت جانے پر اعتراض نہیں تاہم غیر قانونی عدالتی فیصلے پر تحفظات ہیں جو میرے ساتھ ہوچکا ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے خاتمے کے بعد وہ وطن آسکتے ہیں۔