لیبیا کشتی حادثہ ٗمرکزی ملزم سمیت مزید 5 ایجنٹ گرفتار

 
0
485

جہلم فروری 21(ٹی این ایس) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے جہلم میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے لیبیا کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والے 18 پاکستانیوں کے کیس میں مرکزی ملزم کو اس کے 4 ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے مفخر عدیل کے مطابق چند روز قبل اچھے مستقبل کی خاطر بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی کشتی کو لیبیا کے سمندر میں حادثہ پیش آیا تھا جس میں جاں بحق ہونے والے 8 افراد کا تعلق گوجرانوالہ ڈویژن سے تھا۔انہوں نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ایف آئی اے نے جاں بحق افراد کے لواحقین کی شکایات پر متعدد مقدمات درج کرکے ایجنٹوں کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تاہم سانحہ لیبیا میں ملوث مرکزی ملزم گرفتاری کے خوف سے روپوش ہوگیا تھا جس کی گرفتاری کیلئے ایس ایچ او ایف آئی اے محسن وحید بٹ کو خصوصی ٹاسک دیا گیا۔ایف آئی اے کے آفیسر کا کہنا تھا کہ مذکورہ ایس ایچ او نے اپنی ماہرانہ صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے جدید سائینٹفک طریقوں سے مرکزی ملزم مبشر کو ٹریس کرکے اس کے چار ساتھیوں احمد خان، محمد شفیع، طاہر اور نظر کو گرفتار کرلیا۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے مفخر عدیل نے بتایا سانحہ لیبیا میں جاں بحق افراد کے لواحقین نے زیادہ مقدمات میں ایجنٹ مبشر کو نامزد کیا جبکہ گرفتار ایجنٹ نے انسانی اسمگلنگ کا مکمل نیٹ ورک بنا رکھا تھا جو سادہ لوح لوگوں کو بیرون ملک بھجواتے تھے۔انہوں نے بتایا کہ مبشر کو پورے نیٹ ورک کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا ہے جو ایف آئی اے کی اہم کامیابی ہے جس کا مکمل کریڈٹ محسن وحید بٹ کو جاتا ہے جس نے اپنی ٹیم کے ساتھ دن رات محنت کی۔ڈپٹی ڈائریکٹر مفخر عدیل نے بتایا گوجرانوالہ سرکل سے انسانی اسمگلنگ کا خاتمہ ان کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے انسانی اسمگلروں اور لینڈ روٹ کے ایجنٹوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ کسی معافی کے مستحق نہیں ہیں جبکہ اس عزم کا اعادہ کیا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔اس سے قبل 4 فروری 2018 کو ایف آئی اے نے لیبیا کے سمندر میں مہاجرین کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے میں پاکستانیوں کی ہلاکت کے بعد چار مبینہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا تھا۔گرفتار یوں کے حوالے سے ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر مفخر عدیل نے بتایا تھا کہ چاروں مشتبہ افراد کو گجرانوالہ، گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا۔