افغانستان سے پاکستانی مہاجرین کی واپسی کا دوسرا مرحلہ شروع ،50خاندان کی واپسی

 
0
419

کابل فروری 27(ٹی این ایس)شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے بے گھر ہو کر افغانستان میں پناہ لینے والے پاکستانی مہاجرین کی واپسی کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا ،اس مرحلے کے پہلے دن شمالی وزیر ستان کے پچاس خاندان افغانستان کے صوبہ خوست سے پاکستانی سرحد مقام غلام خان کے راستے پاکستان پہنچ گئے ۔ شمالی وزیر ستان کی پولیٹیکل انتظامیہ نے ان متاثرین کے لیے غلام خان چیک پوسٹ کے قریب کیمپ قائم کیا ہے جہاں ابتدائی رجسٹریشن اور بچوں کو ویکسین کے بعد انہیں خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کے علاقے بکا خیل میں بنائے گئے کیمپ میں منتقل کیا جائے گا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق شمالی وزیر ستان کے پولیٹیکل ایجنٹ کامران خان آفریدی نے ان متاثرین کو خوش آمدید کہا اور انہیں فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لینے کے لے چیک پوسٹ کا دورہ کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ ان متاثرین کو بنوں میں قائم بکا خیل کیمپ پہنچایا جائیگا جس کے لیے انہیں مفت ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی۔ کیمپ میں چھ ماہ تک انہیں رہائش اور اشیا خورد و نوش فراہم کی جائی گی۔ آفریدی کے مطابق ان متاثرین کی واپسی افغان حکام سے کامیاب مذاکرات کی بدولت ہوئی ہے۔پاکستانی مہاجرین کی واپسی کے اس دوسرے مرحلے کے دوران افغانستان سے چار ہزار تین سو انتیس خاندانوں کو غلام خان چیک پوسٹ کے راستے پاکستان واپس لایا جائے گا۔ان متاثرین کی امد اور دوبارہ بحالی کے حوالے سے فاٹا ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عادل خان نے بتایاکہ پختونخوا کے ضلع بنوں کے بکا خیل نامی کیمپ میں ان متاثرین کی رہائش کا دروانیہ چھ ماہ تک ہوسکتا ہے۔ وہاں انہیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ رجسٹریشن کے مراحل کے بعد جب یہ لوگ اپنے گھروں میں واپس جائیں گے تو گھروں کے سروے کے بعد انہیں گھروں کی تعمیر و بحالی کے لیے ایک اور سروے کا آغاز کیا جا ئے گا۔