مقبوضہ کشمیر : سید علی گیلانی کا غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

 
0
602

سرینگر 21مارچ 21 (ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے اور بھارت کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کے ہلخانہ نے سرینگر میں ان کے ساتھ ایک ملاقات میں انہیں جیل انتظامیہ کی طرف سے اپنے پیاروں کے ساتھ روا رکھنے جانے والے بہیمانہ برتاؤ کی المناک داستان سنائی۔ سید علی گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ادھمپور اور دیگر جیلوں میں نظر بند وں کو سخت مار پیٹ کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور انہیں چوپایوں کی طرح ہتھیلیوں اور پاؤں کی انگلیوں کے سہارے چلنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظر بندوں کو کئی کئی ہفتوں تک تنگ و تاریک سیلوں کے اندر قیدِ تنہائی میں رکھا جاتا ہے اور اس دوران انہیں باتھ روم کے لیے مخصوص برتنوں میں پانی پینے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے جبکہ انہیں ناقص اور ناکافی غذائی غذا دی جاتی ہے ۔ سید علی گیلانی نے تہاڑ جیل میں نظر بند شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، نعیم احمد خان، راجہ معراج الدین کلوال، جاوید احمد، شاہد یوسف، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، ظہور وٹالی، محمد اسلم اور دیگر کو عدالتی احاطے میں اپنے وکلاء کے ساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی ۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ ڈ اکٹر محمد شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم، شکیل احمد یتو، رئیس احمد میر، محمد یوسف میر، محمد رفیق گنائی، غلام محمد خان سوپوری، محمد رمضان خان، فاروق توحیدی، عبدالصمد انقلابی، اسد اللہ پرے، نذیر احمد خواجہ ، ابرار انٹو اور عابد کاچرو ، جاوید احمد پھلے، لطیف احمد ڈار اور نذیر احمد مانتو کو مقبوضہ وادی کی جیلوں سے کوٹ بلوال اور جموں خطے کی دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا جبکہ تحریک حریت کے کارکنوں عبدالغنی بٹ، عبدالخالق ریگو، محمد اشرف ملک، حکیم الرحمان کو سب جیل بارہ مولہ ، محمد سبحان وانی کو کپواڑہ جبکہ امیرِحمزہ شاہ کو عدالتوں کی طرف سے رہائی کے احکامات کے باوجود سرینگر سینٹرل جیل سے پہلے بانڈی پورہ تھانہ اور اب تارزو تھانے میں منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بشیر احمد قریشی، عاشق حسین بٹ، منظور احمد نجار ، بشارت احمد میر ، سجاد احمد بٹ ، عبدالاحد میر ، محمد شعبان خان، منظور احمد اور پر لاگو کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم قرار دیے جانے کے باوجود رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔ سید علی گیلانی نے نظر بندوں کے ساتھ روا رکھنے جانے والے بہیمانہ سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے نظر بندوں کو اپنے گھروں کی نزدیک ترین جیلوں میں رکھنے کے واضح احکامات دے رکھے ہیں جن کی کھلی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ حریت چیئرمین نے نظر بندوں کے صبرو استقلال کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل ،ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، انٹرنیشنل ریڈ کراس اور اور دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی حالات زار کا نوٹس لیتے ہوئے انکی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ نے محمد اشرف صحرائی کو تحریک حریت جموں وکشمیر کا کا چیئرمین بنائے جانے کے حریت چیئرمین سید علی گیلانی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے محمد اشرف صحرائی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔