نیب انسداد کرپشن کا ایک اہم آئینی ادارہ خود کرپشن کی آماجگاہ بن چکا، ادارہ عوام کا اعتماد کھو رہا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی  کے مالکان نجی محفلوں میں چئیرمین نیب سے ذاتی مراسم کا حوالہ دیتے ہیں

 
0
408

اسلام آباد،مارچ 21(ٹی این ایس):قومی احتساب بیورو (نیب )اپنے قیام سے ہی متنازعہ رہا،مختلف ادوار میں سیاسی بنیادوں پر چئیرمین نیب کی تعیناتی اور سیاسی مخالفین کے خلاف اس اہم آئینی ادارے کے استعمال نے اس ادارے کو مزید متنازعہ بنا دیا عوام کا کہنا ہے کہ نیب کی صفوں میں موجود کرپٹ عناصر اس اہم ادارے  کے کردار کو  مزید متنازعہ بنا دیتے ہیں جسکی وجہ سے یہ ادارہ عوام کا اعتماد کھو رہا ہے یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ نیب کے انٹیلیجنس ونگ کے سربراہ  کیا کر رہے ہیں جن کے خلاف ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے کرپشن کے سنگین الزامات لگائے تھے جو طویل عرصے سے بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں چئیرمین نیب کے کرپشن کے خلاف اقدامات حوصلہ افزا ہیں تاہم ان کے اپنے ادارے کے چند کرپٹ افسران جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی میں مصروف ہیں جن کےخلاف  کاروائی کیئے بغیر یہ ادارہ کبھی بھی عوام کے اعتماد پر پورا نہیں اتر سکتا،نیب جیسے  اہم آئینی ادارے میں تعینات چئیرمین نیب کو جہاں ادارے سے باہر چیلنجز کا سامنا ہے وہیں انھیں ادارے کے اندر موجود کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ایک ہی وقت میں بیک وقت کئی محاذوں پر نمبرد آزما چئیرمین نیب کا بڑی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف انکوائریز کو پایہ تکمیل نہ پہنچانا بھی سوالیہ نشان ہے اور ایک بڑی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی  کے مالکان اکثر نجی محفلوں میں چئیرمین نیب سے ذاتی مراسم کا حوالہ دیتے بھی نظر آتے ہیں اور اس ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف جاری انکوائریز بھی عرصہ دراز سے  التوا کا شکار ہیں اور ان پراپرٹی ٹائیکونز کا اسطرح برملا اظہار ہمدردی بھی نیب کے کردار کو متنازعہ بنا رہا ہے۔