خادم حسین رضوی سمیت 480 افراد کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں روانہ

 
0
1323

اسلام آباد مارچ 27(ٹی این ایس) اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ فیض آباد دھرنے کی مرکزی جماعت تحریکِ لیبیک یا رسول اللہ کے رہنما خادم حسین رضوی سمیت 480 افراد کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔پولیس زرائع کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس کی نگرانی میں آٹھ اراکین پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی ہے تاکہ وارنٹ گرفتاری پر عمل دارآمد کروایا جا سکے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت نے خادم حسین رضوی اور افضل قادری کو عدالتی مفرور قرار دیتے ہوئے انھیں گرفتار کر کے 4 اپریل تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالتی حکم کے بعد اسلام آباد پولیس نے خادم حسین رضوی کی گرفتاری کے لیے کوشش تیز کر دی ہے۔انسدادِ دہشت گردی کے عدالت نے اُن کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہوئے ہیں۔
واضح رہےراولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی تنظیم تحریک لبیک یا رسول اللہ نے گذشتہ سال نومبر میں دھرنا دیا تھا۔تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والے دھرنے کے بعد اسے ختم کروانے کے لیے حکومت اور اس تنظیم کے درمیان چھ نکاتی معاہدہ ہوا تھا اور پاکستانی فوج نے یہ معاہدہ ختم کروانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
اسلام آباد پولیس انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں فیض آباد دھرنے کے شرکا کے خلاف مقدمے میں خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کے خلاف حتمی چالان تاحال پیش نہیں کر پائی ہے۔ عدالت نے پولیس کو 4 اپریل تک حتمی چالان جمع کرنے کا حکم دے دیا۔