کراچی اپریل 26(ٹی این ایس)ماہرین کا ایک نئی تحقیق کی بنیاد پر کہا ہے کہ دہی کا باقاعدہ استعمال خاموش قاتل بلڈ پریشر اور امراضِ قلب کی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ہوتا ہے۔نرسز ہیلتھ اسٹڈی کی جانب سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر، فالج اور امراضِ قلب کی بڑی وجہ ہے، اسی بنا پر اس کیفیت کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں ایک ارب آبادی ہائی بلڈ پریشر کی شکار ہے تاہم دہی کا استعمال اس مرض کو قابو میں رکھتا ہے اور یوں دل کے متعدد امراض کا خطرہ بھی ٹل جاتا ہے۔اس تحقیق میں 30 سے 35 برس کی 55 ہزار ایسی خواتین کو شامل کیا گیا جنہیں ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ لاحق تھا جبکہ ساتھ ہی 40 سے 75 سال کے 18 ہزار مردوں کو بھی شامل کیا گیا اور کئی سال تک ان ہزاروں مرد و زن کا جائزہ لیا گیا۔ 1980 سے شروع کیے گئے مذکورہ سروے میں شرکا سے مختلف وقفوں میں 61 سوالات کیے گئے۔تحقیق کے دوران شرکا سے فالج، دل کے امراض اور دیگرکیفیات کے بارے میں بھی پوچھا گیا،
ان میں سے جنہوں نے دہی کا باقاعدہ استعمال کیا تھا ان میں دل کے دورے کا خطرہ 30 فیصد تک کم دیکھا گیا جبکہ خواتین میں یہ شرح 19 فیصد تھی۔ اس سروے کے دوران 3 ہزار 300 خواتین اور 2 ہزار 148 مردوں کو دل، قلبی رگوں یا فالج وغیرہ کا حملہ ہوا۔سروے کے پورے عرصے میں جس نے ایک ہفتے کے دوران کھانے میں دو مرتبہ دہی کا استعمال کیا ان میں یہ خطرات 20 فیصد تک کم دیکھے گئے۔تحقیقی ٹیم کے اہم رکن جسٹن بیونڈیا نے کہاکہ اس سے قبل قیاس کیا جاتا رہا تھا کہ دہی بلڈ پریشر معمول پر رکھتا ہے تاہم اب ہزاروں افراد پر کئے گئے 30 سالہ مطالعے سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ دہی کا استعمال جسم پر مفید اثرات مرتب کرتا ہے کیونکہ بلڈ پریشر میں مبتلا افراد پر دہی کے استعمال کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوئے ، اس لحاظ سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ بلڈ پریشر میں دہی کا استعمال بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔