اردن کے بادشاہ نے مظاہرین کو مذاکرات کی دعوت بھی دیدی تاہم انہوں نے بادشاہت مخالف نعروں کیساتھ اسے مسترد کردیا جبکہ بادشاہ کا کہنا ہے کہ یہ “صدی کی سب سے بڑی ڈیل” کے نہ ماننے کا نتیجہ ہے۔
عمان، جون 05 (ٹی این ایس): اردن بھر میں شدید مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں جبکہ اس دوران بعض شہروں میں سرکاری کنٹرول کے ختم ہوجانے کی باتیں بھی سامنے آرہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بادشاہ کی جانب سے مظاہرین کو مذاکرات کی دعوت دی گئی لیکن مظاہرین نے حکومت مخالف نعروں کیساتھ اسے مسترد کردیا ہے۔
نئے ٹیکسز کے نفاذ کیخلاف کئی دن پہلے شروع ہونے والے یہ مظاہرے اب بادشاہت مخالف مظاہروں میں بدلتے جارہے ہیں۔
اُردن کے دارالحکومت عمان سمیت دیگر بڑے شہروں میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کے شرکاء کا مطالبہ ہے کہ IMF کی تجویز کردہ اقتصادی اصطلاحات اور نئے عائد کردہ حکومتی مالیاتی محصولات کو فی الفور ختم کیا جائے۔
اس وقت یقین سے نہیں کہا جاسکتا کہ یہ تخلیفی افراتفری ہے یا پھر صرف عوامی مطالبات کے لئے انجام دئے جانے والے احتجاجات ہیں۔
اردن کے بادشاہ عبداللہ ثانی کا کہنا ہے کہ جو کچھ ہورہا ہے اس کے پچھے صدی کی ڈیل کو نہ ماننے کا ردعمل بھی پوشیدہ ہے۔