سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس، ہشت گردی، ملک کے خلاف سازشوں، این جی اوز، نادرا، غیر قانونی اسلحہ، انسانی سمگلنگ اور قیدیوں کے معاملات پر بریفنگ، غوروخوض کیا گیا

 
0
340

اسلام آباد، جون 21 (ٹی این ایس): پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس منعقد ہوا۔کمیٹی نے کوئٹہ اور ملک کے دیگر علاقوں میں دہشتگردی میں شہید ہونے والے ایف سی اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار  اور دعا کی۔

اس موقع پر رحمان ملک نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ایف سی بلوچستان کی قربانیاں سب سے زیادہ ہیں،ایف سی بلوچستان کی شہادتوں پر فوری قوم کو فخر ہے، انکے قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں دھشتگردی کے پیچھے بھارتی ایجنسی راء کا ہاتھ ہے، ہم سب نے ملکر سازشیں ناکام بنانی ہے،اچھی خبر ہے کہ امریکہ نے دہشگردتنظیم آر ایس ایس پر پابندی عائد کردی جسکا وزیراعظم مودی آر ایس ایس کا ایک متحرک کارکن تھا اور ہے۔

انھوں نے ملک کیخلاف بیرونی و اندرونی سازشوں کو ناکام بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چولستان میں تین بہنوں کی ہلاکت پر افسوس ہوا ہے، پنجاب پولیس کل کے اجلاس میں بریفنگ دے۔

الیکشن  کے بارے میں سینیٹر رحمان ملک  نے کہا کہ الیکشن سر پر ہیں، نادرا کے متعلق نہایت پریشان کن الزامات آ رہے ہیں،نادرا چئیرمین کمیٹی کو بتائے کہ ووٹرز کا ڈیٹا کیسے کسی سیاسی جماعت کو دیا گیا ہے،اگر نادرا کیخلاف الزامات میں حقیقت ہے تو ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے،نادرا چئیرمین کمیٹی کو بتا دے کہ ڈیٹا سیکورٹی کا کوئی حفاظتی سسٹم رائج کیا ہے،کیا کسی ایس او پی کے تحت یہ حفاظتی نظام چل رہا ہے اور قوم کا ڈیٹا محفوظ ہے؟

انھونں نے  اس بات پرزور دیتے ہوئے کہ این جی اوز کیلئے ایک خاص قانون سازی کیجائے، کسی کو مکمل اجازت نہیں ہونی چاہئے،این جی اوز کو قانون کے تحت کام کرنا چاہئے اور ہوگا، کہا کہ ایک اتھارٹی وزارت داخلہ کے ماتحت تشکیل دی جائے جو این جی اوز کے معاملات دیکھتی رہےسینیٹ قائمہ کمیٹی برائے قانون اس حوالے سے ایک ماہ کے اندر ڈرافٹ تیار کرے،این جی اوز پر قانون سازی کا معاملہ قائمہ کمیٹی برائے قانون کے حوالے کرتے ہیں ۔

ملک کو غیر قانونی اسلحے سے صاف کرنا وقت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے  سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اسلحہ و انتہاپسندی ایکدوسرے سے انٹر لنکڈ ہے، اسلحہ ختم نہیں ہوگا جب تک انتہاپسندی کا خاتمہ نہیں ہوگا،وقت ہے کہ اب ہم دہشتگردی کیساتھ ساتھ انتہاپسندی کا بھی خاتمہ کریں۔

انھوں  نے ایف آئی اے سے انسانی سمگلنگ کے بارے مین ایک جامع رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا  کہ  ایک خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے،وزارت داخلہ انسانی سمگلرز کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے،جن لوگوں کو غیر قانونی طریقوں سے سمگل کیا جاتا ہے انسے تفتیش کیا جائے،ڈی پورٹ سمگل شدہ افراد کی ائیرپورٹ پر باقاعدہ تفتیش کیا جائے۔

سینیٹر رحمان ملک  نے  مزید کہا کہ زلفی بخاری کا مسئلہ نہایت اہم ہے، قوم حقیقت جاننا چاہتی ہے،زلفی بخاری کے مسئلے میں اگر حقیقت ہے تو یہ ہمارے اداروں کیلئے باعث بدنامی ہے،وزارت داخلہ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو زلفی بخاری کے معاملے پر بریفنگ دے۔

قیدیوں کے بارے میں رحمان ملک نے کہا کہ وہ قیدی جو بیگناہ ہیں اپنے کیسز نہیں لڑ سکتے انکے لئے ایک فنڈ کھلا جائے،مخیر خضرات سے بیگناہ قیدیوں کی کیسز میں لڑنے اور جرمانہ ادا کرنے کیلئے مدد کی اپیل کیا جائے،شروعات کی طور پر سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے سینیٹرز ایک ماہ کی تنخواہ غریب قیدیوں کی فنڈ میں دینے کا اعلان کرتی ہے،فنڈ سے ان غریب قیدیوں کی مدد کیجائے جو جرمانہ ادا نہ کرنے کیوجہ سے رہائی نہیں پارہے ہیں۔