پشاور، جون 25 (ٹی این ایس): متحدہ مجلس عمل پاکستان کے صدر مولانا فضل الرحمن نے رنگ روڈ گراؤنڈ پشاور میں متحدہ مجلس عمل کے زیراہتمام بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ عالم اسلام میں بیداری کی لہر ہے ۔ کسی بھی اسلامی ملک کو کوئی پریشانی ہوتو وہ پاکستان کی طرف دیکھتے ہیں ۔ پاکستان میں حقیقی تبدیلی یہ ہوگی کہ یہاں اسلام کا پرچم لہرائے ۔
پشتون قوم اپنے آباؤ اجداد کی روایات کو مٹنے نہیں دے گی ۔ ہم اسلام کے لیے زندہ رہنا اور اسلام کے لیے مرنا جانتے ہیں ۔ خیبر پختونخوا کے اسلام پسند عوام نے سیکولر ایجنڈے اورمغرب کی سازشوں کو ناکام بنادیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج تہذیبوں کی جنگ ہے ہمارے مقابلے میں جو لوگ ہیں وہ کہتے ہیں کہ پاکستان مسلمانوں کا ملک ہے اور ہم مسلمان ہیں بس اتنا کافی ہے ۔
وہ کہتے ہیں کہ شراب پر پابندی ، سود پر پاپندی اور دختران ملت کو نچانے پر پابندی نہیں ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ ہمارے مقابلے پر ہیں ان کاایجنڈا اورنظریہ مغربی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر عالمی قوتیں ہمیں اندھیرے میں دھکیلنا چاہتی ہیں تو ہمیں ان کا چیلنج قبول ہے ، ہم اپنی شناخت قائم رکھیں گے ،،پاکستان کے عوام کے دلوں میں مغربی کلچر کی کوئی اہمیت نہیں ۔
ہم اقتدار تک پہنچنے کے لیے تلوار اور تیر کا نہیں ،،ووٹ کا سہارا لے رہے ہیں ۔ ووٹ کی پرچی عوام کا ہتھیار ہے۔ہم اسلامی قانون کے نفاذ او ر آئین سازی کے لیے اسلام آباد بھی پہنچیں گے اور کراچی اور پشاور میں بھی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم جو عوام کے اندر کہتے ہیں وہی پارلیمنٹ اور بند کمروں کے اجلاسوں میں کہتے ہیں، ہمارا موقف ہر جگہ یکساں ہوتاہے ۔
ہم اسلام آباد کے ایوانوں میں پہنچ کر کلمے کے نظام کو نافذ کریں گے اور ملک کے اسلامی تشخص کو بحال کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل ایک بار پھر عوام کی امیدوں کا مرکز بن چکی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج خیبر پختونخوا پر تین سو ارب کا قرضہ ہے جو گزشتہ حکومت چھوڑ گئی ہے ۔امیر جماعت اسلامی و نائب صدر متحدہ مجلس عمل پاکستان سینیٹر سراج الحق نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ لینڈ ، ڈرگ اور شوگر مافیا ،جس کو عالمی اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان پر مسلط کیا تھا ، ان کو آنے والے انتخابات میں ناکامی و نامرادی کا سامنا کرناپڑے گا ۔
ہمیں ایک دن بھی حکومت کا موقع ملا تو ملک میں قرآن اور اسلام کی حکومت ہوگی ۔ 2002 ء میں ہم نے کے پی کے میں اسلامی بل پاس کیا مگر مشرف نے اپنی بد معاشی کے زور پر اس بل کو نافذ نہیں ہونے دیا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو لوٹا کریسی کی نہیں ، حقیقی جمہوریت کی ضرورت ہے ۔ لوٹا کریسی نے سیاست اور جمہوریت کو بدنام کیا ۔ جن لوگوں کو جیلوں میں ہوناچاہیے ، انہیں عوام کے کندھوں پر سوار کیا جارہاہے ۔
عوام ان درندوں کا اپنے ووٹ کی قوت سے محاسبہ کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے کا ایجنڈا بڑا واضح ہے ہمیں اللہ نے موقع دیا تو کوئی غریب تعلیم سے محروم نہیں رہے گا بجٹ کا پانچ فیصد تعلیم پر خرچ کریں گے اور نوجوانوں کو روزگار ملنے تک بے روزگاری الاؤنس دیں گے ۔ ستر سال کی عمر کے بوڑھوں کو بڑھاپا الاؤنس اور غریب کا مفت علاج ہوگا ۔ سودی نظام ختم کر کے زکوة کا نظام قائم کریں گے اور نو کروڑ لوگ زکوة دیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ ایک ہفتہ میں نگران حکومت نے بارہ کھرب قرض لے لیا نگران حکومت کے پاس اتنے بڑے قرضے لینے کا آئینی اختیار نہیں ۔ نگرانوں سے کہتے ہیں کہ قرضوں کی ماری قوم پر مزید قرضوں کا کوہ ہمالیہ تعمیر نہ کریں ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں خلافت راشدہ کے نظام کو زندہ و پائندہ کرنے کے لیے قوم منبر و محراب کا ساتھ دے گی اور مساجد کے لاؤڈ سپیکرز سے اللہ اکبر کی صدائیں گونجیں گی اس بار چاروں صوبوں میں متحدہ مجلس عمل کامیاب ہوگی ۔
ایم ایم اے کرپشن کے خاتمہ کے لیے قوانین بنائے گی ۔انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کی حکومت کا پہلا کام ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا ہوگا ۔ پاکستان کو اداکاروں کی نہیں محمد بن قاسم اور سید صلاح الدین کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ترکی کے نو منتخب صدر طیب اردگان کو کامیابی پر مبارکباد بھی دی ۔متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب میں کہاکہ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے علماء اور دینی جماعتوں کو متحد کرنے کا جو مخلصانہ پیغام دیا تھا ، وہ اللہ کی بارگاہ میں قبول ہوا ۔
ستر سال سے جاری نظام اور مقتدر قوتیں ناکام ہو چکی ہیں۔ پاکستان کو اہل اور دیانتدار قیادت اور نظام مصطفی چاہیے ۔ نا م نہاد الیکٹ ایبلز کا نظام ناکام ہوچکاہے یہ کسی بڑی تبدیلی کا ذریعہ نہیں بن سکتے ۔ یہ آمریتوں کے پروردہ ہیں اور ہمیشہ مارشل لاء اور فوجی بیرکوں میں پروان چڑھتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل جمہور کی طاقت کی حفاظت کرے گی ۔
ایم ایم اے پاکستان کے عوام کے لیے آئینہ ہے ۔ پاکستان میں دینی ووٹرز اور سرفروشان اسلام ہی اصل قوت ہیں اب یہ ووٹ سیکولر اور لبرل ازم کو بچانے والی پارٹیوں کی بجائے اسلامی اتحاد متحدہ مجلس عمل کو ملے گا۔ ہم مساجد ، خانقاہوں اور امام بارگاہوں کو متحد کر کے سیکولرازم و مفاد پرستی کو شکست دیں گے ۔ کسان ، مزدور ، نوجوانوں اور تجارت و صنعت اور زراعت کی دشمن قوتوں کو شکست دیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ خیبر پی کے دین سے محبت کرنے والوں اور پاکستان کے نامور علما کا علاقہ ہے اس علاقے کے رہنے والے دینی قوتوں کے علاوہ کسی کا ساتھ نہیں دے سکتے ۔ ایمان کی طاقت سے لٹیروں اور بد دیانت لوگوں کاراستہ روکیں گے ۔سابق وزیراعلیٰ کے پی کے اکرم خان درانی نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خیبر پختونخوا کے عوام متحدہ مجلس عمل کو 2002 ء والی کامیابی سے نوازیں گے اور آنے والی صوبائی حکومت متحدہ مجلس عمل کی ہوگی ۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ مجلس عمل کے ترجمان شاہ اویس نورانی نے کہاکہ پاکستان کی سرزمین پر اللہ کے کلمے والا جھنڈا لہرائے گا اور پاکستان میں غلامان مصطفی کی حکومت ہوگی ۔ پاکستان کو اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کے خواب کی تعبیر حاصل کرنے کے لیے قوم متحدہ مجلس عمل کی قیادت میں متحد ہو جائے ۔ پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد حاصل ہوا ہے اسے مغرب کے غلاموں اور سیکولرازم کے حواریوں کے سپرد نہیں کیا جاسکتا ۔
قوم زانیوں شرابیوں اور لٹیروں کی بجائے متحدہ مجلس عمل کے دیانتدار اور صوم و صلوة کے پابند امیدواروں کو ووٹ دے۔ علامہ عارف واحدی نے اپنے خطاب میں کہاکہ ملک میں غلبہ اسلام کے لیے قوم متحد ہو کر متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کو کامیاب کرائے تاکہ قیام پاکستان کے مقاصد کو حاصل کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کا نشان کتاب انقلاب کا منشور ہے ہم قرآن کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے ۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مجلس عمل نے اپنے منشور میں لکھاہے کہ مجلس عمل کی حکومت دل ، گردے ، ہیپاٹائٹس ، تھیلسیمیا سمیت پانچ بڑی بیماریوں کا مفت علاج کرے گی ۔ کشمیر کی آزادی ، قبلہ اول کی حفاظت ، روہنگیا ، فلسطین سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کا تحفظ کریں گے ۔ ہم اپنی اقوام متحدہ بنائیں گے اور ہم عالم اسلام کو متحد کر کے امت مسلمہ کو سپر پاور بنائیں گے ۔ جلسہ سے ، مولانا گل نصیب خان، صابر حسین اعوان ، بحرا للہ خان امیر جماعت اسلامی پشاور ، صدیق الرحمن پراچہ نے بھی خطاب کیا ۔