ٹکٹوں کی تقسیم کا تنازعہ، تحریک انصاف بوکھلاہٹ کا شکار

 
0
497

ملتان جون 25(ٹی این ایس): انتخابی ٹکٹس کی تقسیم کے حوالے سے دباؤ کا شکار پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) قومی اسمبلی کی نشست این اے 154 کے لیے امیدوار سکندر حیات بوسن سے ٹکٹ واپس لینے پرمجبور ہوگئی۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے سکندر بوسن کو صوبائی اسمبلی کی 2 نشستوں کے لیے بھی ٹکٹس سے نوازا تھا تاہم ایک گھنٹے میں ہی تمام ٹکٹس واپس لے لیے گئے۔اس سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے سکندر بوسن کو ٹکٹ دیے جانے پر پی ٹی آئی کے احتجاج کرنے والے رہنما اور این اے – 154 انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑیں گے اور جیتنے کی صورت میں اپنی نشست عمران خان کو دے دیں گے۔خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی سکندر بوسن کو اس وقت پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا جب انتخابی مہم کے سلسلے میں حلقے کے دورے کے موقع پر لوگوں نے برہمی کا اظہار کیا، اس حوالے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں نے سکندر حیات بوسن کی گاڑی روک کر ان پر شدید تنقید کی۔

واضح رہے کہ سکندر حیات بوسن اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں بِنڈا سندیلا یونین کونسل جارہے تھے جب نوجوانوں پر مشتمل ایک گروہ نے ان کی گاڑی روک کر پہلے ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور پھر ان پر لنک روڈ کی تعمیر میں ناکامی اور حلقے سے غائب رہنے کے حوالے سے سوالات کی بوچھاڑ کردی۔احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ سڑک کی صورتحال ابتر ہے اپنی گاڑی سے اتریں اور ہمارے ساتھ چل کر سڑک کا جائزہ لیں، تاہم سکندر حیات بوسن نے گاڑی سے اترنے سے انکار کردیا۔ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ گاڑی میں بیٹھے ایک فرد کی جانب لوگوں کے اس مطالبے پر کہا گیا کہ ’’ بھائی جان کی طبیعت خراب ہے ان کے ساتھ بدتمیزی نہ کریں وہ دوبارہ آئیں گے‘‘ جس پر احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ ’’آپ نہیں آئیں گے دوبارہ، اگر آپ بیمار ہیں تو اپنا نمائندہ بھیجیں‘‘۔

اس سے قبل ڈیرہ غازی خان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جمال خان لغاری کو بھی آبائی علاقے رونگھن کے دورے کے موقع پر اسی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، جب نوجوانوں نے ان کی گاڑی روک جارحانہ انداز میں حلقے سے طویل عرصے سے غائب رہنے کے حوالے سے سوالات کی بوچھاڑ کردی تھی۔پاکستان تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کی رہائش گاہ کے باہر پی ٹی آئی خواتین کارکنان کے دو گروہ آپس میں دست و گریباں ہوگئے۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مخصوص نشستوں پر ٹکٹوں کی تقسیم پر ویمن ونگ کی رہنما نبیلہ بٹ سمیت خواتین شاہ محمود قریشی کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کررہی تھیں جب قربان فاطمہ کی سربراہی میں خواتین کا ایک گروہ وہاں پہنچ گیا اور مظاہرین سے وہاں سے جانے کا کہا، دوسرے گروہ کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے سے شاہ محمود قریشی کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔تاہم نبیلہ بٹ کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کے انکار پر دونوں گروہ آپس میں لڑ پڑے اس موقع پر موجود صحافیوں نے مداخلت کرتے ہوئے معاملے کو رفع دفع کرایا۔