زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا وزارت دفاع کو تحریری جواب پیر تک جمع کرانے کا حکم

 
0
355

نور خان ائیر بیس پر پرائیویٹ جہاز کیسے اترا، کیا پرائیویٹ مقصد کیلئے ائیر بیس استعمال کیا جا سکتا ہے؟ جسٹس عامر فاروق
اسلام آباد 27جون (ٹی این ایس)زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت دفاع کو تحریری جواب پیر تک جمع کرانے کا حکم دیدیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی جس میں وزارت دفاع کی جانب سے ان کا نمائندہ بھی پیش ہوا۔جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ نور خان ائیر بیس پر پرائیویٹ جہاز کیسے اترا، کیا پرائیویٹ مقصد کیلئے ائیر بیس استعمال کیا جا سکتا ہے؟ اگر استعمال کیا جاسکتا ہے تو طریقہ کار کیا ہے؟اس پر وزارت دفاع کے نمائندے نے جواب دیا مجھے رات کو پتہ چلا کہ پیش ہونا ہے، مجھے پٹیشن کی کاپی بھی نہیں ملی، عدالت نے وزارت دفاع کے نمائندے پر اظہار برہمی کیا اور جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کو تحریری جواب کے ساتھ آج پیش ہونا چاہیے تھا۔جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری کاموں میں اس طرح کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے، آپکو باقی فریقین کا خیال رکھنا چاہیے تھا، یہ لوگ یہاں مذاق کے لیے نہیں قانون کے احترام میں پیش ہوتے ہیں۔عدالت نے وزارت داخلہ کے نمائندے سے استفسار کیا کہ نیب کی درخواست نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تھی آپ نے بلیک لسٹ میں کیوں ڈالا ؟ وزارت داخلہ کے نمائندے نے جواب دیا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے والی سب کمیٹی موجود نہیں تھی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سب کمیٹی موجود نہیں ہوگی تو آپ نام کہیں بھی ڈال دیں گے، زلفی بخاری کے وکیل نے دلائل میں کہا زلفی بخاری 8 سال سے برطانوی پاسپورٹ پر سفر کرتے آرہے ہیں، زلفی بخاری کا پاکستانی پاسپورٹ 8 سال سے زائد المعیاد ہے۔اس موقع پر عدالت نے وزارت دفاع کو تحریری جواب پیر تک جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی