تنگوانی، جون 28 (ٹی این ایس): پاکستان پیپلز پارٹی لاڑکانہ ڈویزن کے صدر اور سابق وفاقی وزیر میر اعجاز خان جکہرانی نے الزام عائد کیا ہے کہ میر شبیر علی بجارانی نے پارٹی سے دھوکہ کیا ہے۔ کندھکوٹ میں پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اپنے آپ کو پارٹی کے نام پر بلا مقابلہ کامیاب کرانے کے بعد پارٹی کو چھوڑنا غلط ہے اب استغفیٰ دیکر دوبارہ الیکشن مرحلے میں آئے تو پتہ چل جائیگا کہ عوام آپ کے ساتھ ہے یا پارٹی کے ساتھ ہے۔
پیپلز پارٹی عوامی سمندر سے جڑی ہوئی ہے جس میں شبیر علی بجارانی جیسے کتنے آئے اور کتنے گئے پر پارٹی پر کوئی بہی اثر نہیں پڑا اب جھوٹے دعویٰ کر رہا ہے کہ جیکب آباد، کندھکوٹ اور شکارپور اضلاع کے اندر پی پی امیدواروں کی مخالفت کرکے انکو ھارائینگے پر اپنے حلقے میں مخالف کی ورک کرنے آئے تو انکو اپنی حیثیت کا پتہ چل جائیگا پی پی امیدواروں کے خلاف جو بہی الزامات لگا رہا ہے وہ ناجائز اور جھوٹے ہیں پی پی امیدوار میر عابد خان سندرانی جو انسان ہے جس نے کسی کو بہی شبیر علی کے خلاف اعتراض داخل کرانے کا نہ کہا اعتراض داخل کرنے والا خود وکیل ہے جو کہڑا ہو گیا اس میں پارٹی کا کیا قصور ہے یہ ایک منصوبہ کے تحت ہو رہا ہے اگر پارٹی ٹکیٹ نہیں دے ہا تو اس وقت پارٹی چھوڑ دے ہا رات کے اندھیرے میں پارٹی سے جدا ہونے کا فیصلہ کر لیا اور پارٹی کے مخالف محمد میاں سومرو اور سردار علی گوہر مہر سمیت دیگر جلد کیسے پریس کانفرنس میں آ گئے ایک ماہ بعد میر شبیر علی اکیلا ہی ہوگا اپنی سیاسی زندگی کو تباہ کر دیا ہے اگر اس وقت مرحوم میر ھزار خان بجارانی ہوتا تو وہ کبہی بہی پارٹی کو نہ چھوڑتا اور نہ ہی پی پی مخالفوں سے ساتھہ ہوتا میر ھزار خان بجارانی کی قربانیون کی وجہ سے بڑی عزت دی پر شبیر علی بجارانی کو وہ عزت راس نہ آئی اس موقع پر میر الطاف خان کھوسو، شھزادو کھوسو اور غفران ملک سمیت دیگر بہی موجود تھے۔