لاہورجون 30(ٹی این ایس) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہےکہ چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کے لیے نوازشریف سے ذاتی طور پر درخواست کی تھی جو انہوں نے مان لی تھی لیکن دونوں طرف سے بیان بازی کی وجہ سے یہ فیصلہ قائم نہ رہ سکا۔نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے مجھے وزارت عظمیٰ کے لیے چنا گیا ہے، نوازشریف نے میری بطور وزیراعظم نامزدگی کی توثیق کی تھی، اگر انتخابات جیت گئے تو میں وزیراعظم بنوں گا۔چوہدری نثار سے متعلق سوال پر (ن) لیگ کے صدر کا کہنا تھاکہ چوہدری نثار، نوازشریف کے سب سے دیرینہ سیاسی رفیق اور دوست رہے، ان کی دوستی کا عینی شاہد ہوں، میرا بھی چوہدری نثار کے ساتھ برادرانہ تعلق تھا، کاش یہ تعلق قائم رہتاشہبازشریف نے کہاکہ مجھےافسوس ہے کہ چوہدری نثار کے ساتھ دوریاں پیدا ہوگئیں، ہمیں ان دوریوں میں مزید خلیج آنے سے بچانا چاہیے، ان سے تعلقات میں ناکامی کی مثال ملک کے لیے دینا صحیح نہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ چوہدری نثار کے ساتھ تعلق کے لیے نیک نیتی سے آخری وقت تک کوشش کی، نوازشریف کے لندن جانے سے پہلے چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کے لیے قائل کرلیا تھا لیکن انہوں نے ٹکٹ کے لیے اپلائی کیا اور نہ پارٹی بورڈ نے ان کے نام پر غور کیا، میں نے نوازشریف سے ذاتی حیثیت میں چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کی درخواست کی تھی۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ نوازشریف نے میری بات کو اصولی طور پر مان لیا جس پر مجھے خوشگوار حیرت ہوئی، نوازشریف نے کہاکہ کل تین،چار لوگوں کو بلا کر اس کا حتمی فیصلہ کرلیتے ہیں لیکن دونوں جانب سے بیان بازی کی وجہ سے فیصلہ قائم نہ رہ سکا۔ان کا کہنا تھا کہ انسان کو کبھی مایوس نہیں ہوناچاہیے اور امید رکھنی چاہیے، مگر ہر چیز کی حد ہوتی ہے اور چوہدری نثار سے تعلق کا تقاضہ یہ ہےکہ زندگی بھر اس پر بات نہیں کروں گا۔ریحام خان سے متعلق سوال پر شہبازشریف ان سے رابطوں کے تمام الزامات مسترد کردیئے۔انہوں نےکہا کہ زندگی میں صرف ایک بار ریحام خان سے ملا، اس کے بعد ان سےکوئی ملاقات نہیں ہوئی، اگر ریحام کی کتاب لکھوانے کے پیچھے میری سپورٹ ثابت ہو جائے، یا اگر میں نے ایک دھیلہ بھی بلواسطہ یا بلاواسطہ خرچ کیا ہوتو میں ذمہ دار ہوں۔(ن) لیگ کے صدر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھ پر کرپشن کے کئی الزامات لگائے لیکن ثابت ایک بھی نہ کرسکے۔