سینیٹ اجلاس پھر ہنگامے کی نذر،حکومت کو کورم پورا کرنے میں مستقل مشکلات کا سامنا

 
0
655

ایوان کی ہر منٹ کی کاروائی پر قوم کا لاکھوں خرچ ہوتے ہیں،اپوزیشن نے اجلاس کو مذاق بنایا ہوا ہے، فواد حسین چوہدری،اپوزیشن کارویہ افسو س ناک ہے، اعظم سواتی
وہ وقت بھول گئے جب 8 لوگ ایوان کوچلاتے تھے،ہمیں کورم کی نشاندہی سے روکا جاتا تھا،میاں عتیق ،سینئر ارکان کا واک آؤٹ کرکے جانا افسوس ناک ہیں،ڈاکٹر بابر اعوان
جناب چیئرمین! آپ جانتے ہیں پوائنٹ آف آرڈر کیا ہوتا ہے؟آپ جانتے ہیں الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہیں؟آپ جانتے ہیں! پولینگ ایجنٹس کو باہر نکال دئیے گئیں؟مشاہد اللہ 
دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ اپوزیشن کا مشترکہ ہے،کیا اپوزیشن دھاندلی پر اپنی آنکھیں بند کر لیں؟پوری ایوان گفتگو کرنا چاہتی ہے،رضا ربانی
اسلام آباد اگست 29(ٹی این ایس)سینیٹ اجلاس مستقبل کورم کی نذر ہونے لگے،اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کی ایوان بالا میں اکثریت کی وجہ سے حکومت کو کورم پورا کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بدھ کو سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین محمد سلیم مانڈی ہونے والی اجلاس میں اپوزیشن نے دو مرتبہ ایوان سے واک آؤٹ کیا۔اپوزیشن نے پہلا واک آؤٹ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کی جانب سے ایوان میں غیر پارلیمانی الفاظ کے استعمال پر کی جبکہ دوسری مرتبہ سینیٹر اعظم سواتی اور میاں عتیق شیخ کی جانب سے عام انتخابات 2018 میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم میں مبینہ ناکامی اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی کارکردگی بارے پیش کردہ توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرنے کی اجازت نہ ملنے پرپر کی۔سینیٹ میں کورم ٹوٹنے پر حکومت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑی،حکومتی بنچوں سے اپوزیشن پر شدید تنقید کی گئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ایوان کی ہر منٹ کی کاروائی پر قوم کا لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں،اپوزیشن نے اجلاس کو مذاق بنایا ہوا ہے،اس کو بچوں کا کھیل بنایا ہواہے۔سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ اپوزیشن کا رویہ افسو س ناک اور ایوان کے ساتھ مذاق ہے،نادرا اور الیکشن کمیشن کے مابین آر ٹی ایس کی ناکامی پر ہونے والے تنازع کے بارے میں تحقیقات ہونی چاہیے،اس تنازعے کی اصل وجوہات سامنے آنی چاہیے،ایف آئی اے کی سائبر کرائم ونگ کے ماہرین کے ذریعے اس کی تحقیقات کرائی جائے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی سامنے آجائے گا،مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں متفق ہیں،فرانزک ایکسپرٹس کے ذریعے تحقیقات کی ضرورت ہے،سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں تحقیقات کی جائے۔اعظم سواتی کی تقریر کے دوران مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر مشاہد اللہ خان چیئرمین کی جانب سے اجازت نہ دینے کے باوجوداپنی نشست پر کھڑے ہو کر اظہار خیال کرتے رہے۔

مشاہد اللہ نے کہا کہ جناب چیئرمین! آپ جانتے ہیں پوائنٹ آف آرڈر کیا ہوتا ہے؟آپ جانتے ہیں الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہیں؟آپ جانتے ہیں! پولینگ اسٹیشن سے پولینگ ایجنٹس کو باہر نکال دئیے گئیں؟۔مشاہد اللہ نے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ امتیازی سلوک کررہے ہیں،رضا ربانی کو پوائنٹ آف آرڈر پر تو بولنے کی اجازت دے دیں جبکہ ہمیں روکا جارہا ہے۔ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ میں نے کسی کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ اپوزیشن کا مشترکہ ہے،کیا اپوزیشن دھاندلی پر اپنی آنکھیں بند کر لیں؟حکومت نے اپوزیشن کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے کابینہ کمیٹی بنا دی گئی،پوری ایوان اس پر گفتگو کرنا چاہتی ہے۔

ایم کیو ایم کے سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ آپ ایوان کو چالاکی سے چلایا کرتے تھے، اپوزیشن کو وہ وقت یاد نہیں جب8 لوگ بیٹھ کر ایوان کو چلاتے تھے،مجھے روز کہا جاتا تھا کہ کورم کی نشاندہی نہیں کرنی،آج بار بار کورم کی نشاندہی کی جاتی ہے۔مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ یہ افسوس ناک بات ہے کہ اتنے سینئر لوگ واک آؤٹ کر کے چلے گئے ہیں۔ڈاکٹر بابر اعوان نے دونوں اطراف سے غیر پارلیمانی الفاظ کے استعمال پر چیئرمین سے الفاظ کو حذف کرنے کا مطالبہ کیا، جس کے بعد چیئرمین نے الفاظ حذف کرلیں۔سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ حکومت نئے پاکستان میں کورم کوتو پورا کرے۔اجلاس کے دوران دو مرتبہ کورم کی نشاندہی کی گئی،پہلی مرتبہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر جاوید عباسی نے کی جس کے بعد ایوان کی کارروائی آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کی گئی، دوسری مرتبہ پختونخوا میپ کے سینیٹر سرداراعظم موسیٰ خیل نے کورم کی نشاندہی کی جس کے بعد چیئرمین نے گنتی کرنے کا حکم دیا،گنتی کے بعد کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی جمعرات کی صبح11 بجے تک ملتوی کردی گئی۔