تبدیلی آ گئی ہے

 
0
49278

تحریر:عبدالرحمن

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت روایتی سیاست دانوں کی طرح ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالے ہوئے ہے تبدیلی کا نعرہ اور تبہی سچ کا روپ دھارے گا جب آپ عملی طور پر کام کریں سوشل میڈیا پر مہم تب کامیاب تھی جب آپ اپوزیشن میں تھے غریب میں کمی کرپشن پر قابو عام آدمی کا طرز زندگی بدلنے کے دعوے سب کچھ اتنا آسان نہیں ہے اب آپ کو ڈیلیور کرنا ہو گا عملی میدان میں آپ کی کارکردگی کیسی ہو گی اس پر چھ ماہ بعد بات کریں گے لیکن پاکستانی عوام اس بات سے بخوبی واقف ہیں کے کمیٹیوں بنانے سے مسائل حل نہیں ہوتے آپ نے نام بدل کر ٹاسک فورس رکھ دیا ہے جناب عالی یہی وہی کمیٹیاں ہیں جن کے بارے میں ماضی میں آپ اور آپ کی پارٹی کے لوگ کہتے تھے “جو کام نہ کرنا ہو اس پر یہ کمیٹی بنا دیتے ہیں”
واقفان حال کا کہنا ہے کہ انتخابات 2018 میں جو لوگ جہاز اور ہیلی کاپٹر لیکر تحریک انصاف کی حکومت بنانے کیلئے بنیادی کردار ادا کرتے رہے انھیں ان کا “خرچہ”واپس کرنے کیلئے سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے کیونکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا اور اس کا فائدہ انھی لوگوں کو ہو گا جنہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی انتخابات میں کامیابی میں اہم کردار ادا کیا یہ دلیل بہت کمزور ہے کہ گزشتہ حکومت نے چار سال تک گیس کی قیمتوں میں اضافہ روکے رکھا اور آپ آتے ہی وہ بوجھ عوام پر ڈال دیں گے تو یہ کون بہتر فیصلہ ہو گا سابقہ حکومتوں اور آپ میں کوئی فرق نہیں رہے گا گردشی قرضوں میں کمی لانے کیلئے سب سے پہلے آپ بجلی اور گیس کی چوری روکیں اس سے تین سو ارب روپے سے زیادہ رقم قومی خزانے میں جمع ہو گی ایسے افراد اور کمپنیاں جو طویل عرصے سے گیس چوری میں ملوث ہیں کو بھاری جرمانے عائد کیے جانے چاہئیں لیکن خان صاحب اس کام کیلئے آپ کو ادارے ٹھیک کرنا ہوں گے جو گزشتہ بائیس سال سے آپ کا نعرہ تھا کہ ادارے آپ ٹھیک کرکہ دکھائیں مہنگائی کا طوفان لا کر تبدیلی عارضی ہی ہو گی آپ اداروں کو درست کریں آپ صرف سیاست دانوں اور بیورو کریسی کی چوری پر توجہ مرکوز نہ رکھیں آپ اداروں کی درستگی کے وعدے پر عملدرآمد کروائیں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا اور اس کا فائدہ صرف آپ کے آس پاس موجود چند لوگوں کو ہی ہو گا بیس کڑوڑ لوگ اس سے متاثر ہی ہوں گے پاکستانی عوام تو لٹے پٹے یہاں پہنچے ہیں اس امید کے ساتھ کے مستقبل روشن ہے لیکن خان صاحب آپ کی تبدیلی عام پاکستانی کی سمجھ سے بالاتر ہے سب سے پہلے اداروں میں ہونے والی چوری روکیں عوام کا طرز زندگی بہتر بنانے میں کردار ادا کریں آپ ہنگامی اقدامات کرکہ چھ ماہ میں اداروں کو ٹھیک کر گئے تو گردشی قرضے کم ہونا شروع ہو جائیں گے وزیراعظم عمران خان کو مہنگائی کا ایٹم بم غریب پاکستانیوں پر گرانے سے پہلے مختلف سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے ذمے واجب ادا اربوں روپے ریکور کرنے ہوں گے گیس کی قیمتوں میں ایک دم اتنا اضافہ کرکہ غریب پاکستانیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو جائے گا اور قیمتوں میں اضافے سے برآمدات میں کمی آئے گی اور درآمدات میں آضافہ ہو گا جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آئے گی وفاقی وزیر خزانہ اور معیشت کی بحالی کیلئے بنائی جانے والی ٹاسک فورس کو ملک سے غربت مٹانے اور عام پاکستانی کے مسائل کے حل کیلئے عوام دوست طویل اور وسط مدتی فیصلے کرنا ہوں گے جلد بازی میں کیئے جانے والے فیصلوں کا حال خیبرپختونخوا احتساب کمیشن جیسا ہو گا جس میں اپنی مرضی کی قانون سازی کے باوجود پاکستان تحریک انصاف نے چار سال بعد ناکامی کی وجہ سے بند کر دیا گیا اور چار سالوں میں خیبرپختونخوا احتساب کمیشن تحریک انصاف کے عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر پارٹیوں سے متعلق اربوں روپے لوٹنے کے الزامات پر ایک بھی انکوائری مکمل نہیں کر سکا اور لوٹی گئی دولت میں سے ایک پیسہ بھی چار سالوں میں قومی خزانے میں جمع نہیں کروا سکا