نیب کا پنجاب کی 56 کمپنیوں میں بے ضابطگیوں کے کیس میں 31 کروڑ سے زائد کی رقم وصول کرنے کا دعویٰ

 
0
405

سرکاری افسران کے ذمہ 43 کروڑ 20 لاکھ روپے تھے. 9 افسران کے ذمہ اب بھی 11 کروڑ 80 لاکھ روپے رہتے ہیں. سپریم کورٹ میں جواب
اسلام آباد ستمبر 29 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو (نیب) نے پنجاب کی 56 کمپنیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق کیس میں 31 کروڑ سے زائد کی رقم وصول کرنے کا دعویٰ کیا ہے. سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پنجاب کی 56 کمپنیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی. عدالتی حکم پر ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور نے رپورٹ عدالتِ عظمیٰ میں پیش کی.
ڈی جی نیب لاہور نے عدالت کو بتایا کہ سرکاری افسران کے ذمہ 43 کروڑ 20 لاکھ روپے تھے. انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس معاملے میں 31 کروڑ 30 لاکھ روپے وصول ہوچکے ہیں جبکہ 9 افسران کے ذمہ اب بھی 11 کروڑ 80 لاکھ روپے رہتے ہیں. سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب کی رپورٹ پر 9 افسران کو جواب دینے کی ہدایت کردی. خیال رہے کہ گزشتہ برس پنجاب میں اس وقت کے وزیرِاعلیٰ کی جانب سے قائم کی گئیں 56 پبلک سیکٹر کمپنیوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا تھا، جس کے بعد نیب نے اس معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا.
مذکورہ کیس میں عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو بھی طلب کیا تھا، جس کے بعد وہ عدالت میں پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا، تاہم عدالت نے اسے مسترد کردیا تھا. 29 جولائی کو ہونے والی سماعت کے دوران پنجاب کی نگراں حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ 56 پبلک سیکٹر کمپنیوں کے سربراہان اور عہدیداران نے اپنے اداروں سے وصول کی گئی زائد تنخواہیں واپس کرنے پر آمادگی کا اظہار کردیا.نیب نے سپریم کورٹ میں پنجاب کی 56 کمپنیوں کے مبینہ بے ضابطگیوں کیس میں رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ زائد تنخواہ لینے والے افسران سے 31 کروڑ30 لاکھ روپے واپس لے لیے ہیں.