اب ٹورسٹ کو کسی این اوسی کی ضرورت نہیں ہوگی، فواد چودھری

 
0
390

ٹورسٹ پاکستان میں کہیں بھی جاسکیں گے،پاکستان میں نئی ویزہ پالیسی متعارف کروا رہے ہیں ،175ممالک کو ای ویزہ کی سہولت دے دی ہے۔ایوان کو مچھلی منڈی نہیں بننے دیں گے۔ میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد جنوری 25 (ٹی این ایس): وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب ٹورسٹ کو کسی این اوسی کی ضرورت نہیں ہوگی،ٹورسٹ پاکستان میں کہیں بھی جاسکیں گے،پاکستان میں نئی ویزہ پالیسی متعارف کروا رہے ہیں ،175ممالک کو ای ویزہ کی سہولت دے دی ہے۔ایوان کو مچھلی منڈی نہیں بننے دیں گے،انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سیاحت کیلئے جنت ہے۔پاکستان میں نئی ویزہ پالیسی متعارف کروا رہے ہیں ۔175ممالک کو ای ویزہ کی سہولت دے دی ہے۔ٹورسٹ کو اب این اوسی کی ضرورت نہیں ہوگی۔اب پاکستان میں کہیں بھی جاسکیں گے۔موجودہ حکومت میں 70سالوں کے نئے دور کا آغاز ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ آپ اسمبلی کا ماحول خراب کررہے ہیں۔ میرے سارے بیانات اٹھا کردیکھ لیں۔ لیکن یہاں گالیاں دی جاتی ہیں ، اپوزیشن کو وزیراعظم کا بھی احتران کرنا ہوگا۔شہبازشریف نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم، جنرل ضیاء الحق کی نرسری سے نکلے ہوئے ہمیں بتائیں گے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم ہے؟ شاہد خاقان عباسی گئے تو157ارب کا قرض چھوڑ کرگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی سینیٹر گراہم نے عمران خان سے ملاقات کی تووزیراعظم کودیکھ کرچونک گئے۔ آج ہم افغانستان کے اندر سب سے اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔آج پوری دنیا وزیراعظم کو دیکھ رہی ہے۔یواے ای کے حکمران 12سال بعد پاکستان آئے۔ سعودی عرب کے ولی عہد پاکستان آرہے ہیں۔ دیکھنا ہوگا کہ آج ہم افغانستان، یورپ اور امریکا سمیت دنیا میں کہاں کھڑے ہیں۔کوئی بھی حکومت چار یا پانچ مہینوں میں یہ کردار ادا نہیں کرسکتی تھی۔ فودا چودھری نے کہا کہ ہم نے دھاندلی پر فوری کمیٹی بنا دی۔ لیکن میں الیکشن میں دھاندلی کیلئے کمیٹی بنانے کیلئے ایک عرصہ لگا تھا۔میں شہبازشریف کے پبلک اکاؤنٹس کے چیئرمین کے خلاف تھا۔ لیکن اصولی طور پر انہیں جیل میں ہونا چاہیے۔پورا پروٹوکول دیا جارہا ہے۔پورا خاندان ای سی ایل سے باہر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساہیوال کا واقعہ غلطی سے ہوگیا اور ہم نے گرفتار بھی کرلیا۔لیکن ماڈل ٹاؤن حملہ منصوبہ بندی سے کیا گیا۔شہبازشریف سے قبل ماورائے عدالت قتل کا تصور بھی نہیں تھا۔اب ہمیں بتا رہے ہیں کہ حکومت سے معاملہ حل نہیں ہورہا۔