میں یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسے بزنس مین کو تحفظ دے رہے ہیں جو پینتالیس بین الاقوامی بنکوں کے ساتھ فراڈ کر چکا ہے۔ یہ بنک متحدہ عرب امارات میں ہیں۔ مذکورہ بزنس مین نے یہ فراڈ 1980 سے 1998 تک کیے ہیں۔ انٹرنیشنل بنکنگ کی تاریخ میں اسے سب سے بڑا فراڈ قرار دیا جا چکا ہے۔

 
0
13013

تحریر: سینیٹر رحمان ملک

اسلام آباد فروری 16 (ٹی این ایس): بھارت بھر پور کوشش کر رہا ہے کہ پاکستان کو سفارتی تنہائی میں دھکیلا جائے اس میں ہمیں اب کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ افغان صدر اشرف غنی اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان کے خلاف ایک صفحہ پر ہیں۔ اشرف غنی نے اپنے حالیہ ٹویٹ میں پاکستان کے بارے میں اپنی سوچ کا اظہار کر دیا ہے۔ بھارت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں امریکہ کو بھی پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔

یہ عجیب بات ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان پر دہشت گردی کی سرپرستی کرنے اور منی لانڈرنگ کا الزام لگا رہا ہے۔  نریندر مودی خود بدترین دہشت گرد آر ایس ایس کا نمائندہ ہے۔ ساری دنیا کو معلوم ہے کہ بھارت کی دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس کو بھارتی ریاست مالی معاونت فراہم کر رہی ہے۔ پوری بھارتی اپوزیشن آر ایس ایس کے کردار کو محدود کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اگلے الیکشن میں آر ایس ایس بی جے پی کو کامیاب کرانے کی پوری کوشش کرے گی۔  بھارت پاکستان میں دہشت گردی کے ایک پورے نیٹ ورک کو فنانس کر رہا ہے۔ اس نیٹ ورک کا سربراہ کلبھوشن یادیو گرفتار ہو چکا ہے اور وہ پاکستان میں دہشت گردی کرانے کا اعتراف بھی کر چکا ہے۔ عالمی عدالت انصاف کو کلبھوشن یادیو اور ‘را’ کی طرف سے سینکڑوں معصوم افراد کو قتل کرانے کے جرم کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

میں نے ایف اے ٹی ایف کے سربراہ کو اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو اٹارنی جنرل آف پاکستان کے ذریعے خط بھیجا ہے جس میں میں نے ایف اے ٹی ایف اور بین الاقوامی عدالت انصاف کو ثبوت پیش کیے ہیں۔

یہ خط درج ذیل ہے۔

میں یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسے بزنس مین کو تحفظ دے رہے ہیں جو پینتالیس بین الاقوامی بنکوں کے ساتھ فراڈ کر چکا ہے۔ یہ بنک متحدہ عرب امارات میں ہیں۔ مذکورہ بزنس مین نے یہ فراڈ 1980 سے 1998 تک کیے  ہیں۔ انٹرنیشنل بنکنگ کی تاریخ میں اسے سب سے بڑا فراڈ قرار دیا جا چکا ہے۔ بھارتی بزنس مین نے 360 ملین ڈالر فراڈ سے حاصل کیے اور پھر انھیں مشرق وسطی اور یورپ کے ملکوں میں بھیجا۔ یہ فراڈیا جو اس وقت مفرور ہے اس کا نام مادھیو پٹیل ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مادھیو پٹیل نے بھارت کے مشہور کاروباری شخصیات مکیش امبانی اور انیل امبانی کی کزن سے شادی کی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ انیل امبانی ریلائس انٹرنیشنل کمپنی کا مالک ہے جسے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فرانس سے 36 لڑاکا رافل طیارے خریدنے کے لیے استعمال کیا ہے۔ بھارتی اپوزیشن نے فرانسیسی طیاروں کی خریداری کے اس سکینڈل کو مودی گیٹ کا نام دیا ہے۔  وزیر اعظم مودی نے فرانس کو کہا تھا کہ وہ طیاروں کی فراہمی کا ٹھیکہ امبانی کی اپلائنس کمپنی کو دے۔ امبانی کی فرسٹ کزن سے شادی شدہ بزنس مین مادھیو پٹیل کی گرفتاری کے لیے “ریڈ وارنٹ” جاری ہو چکا ہے۔ مادھیو پٹیل کو بھارتی وزیر اعظم تحفظ دے رہے ہیں کیونکہ وہ امبانی خاندان کا رشتہ دار ہے۔

میں یہ بات بھی ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ مادھیو پٹیل کی گرفتاری کی برطانیہ اور عرب امارات نے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔ لیکن وزیراعظم مودی اسے تحفظ دے رہے ہیں اس لیے اسے گرفتار کر کے متعلقہ ملکوں میں نہیں بھیجا جا سکا۔

حقیقت یہ ہے کہ امبانی فیملی مادھیو پٹیل کو منی لانڈرنگ کے ایک بڑے کیس میں بھارتی حکومت اور وزیر اعظم کے ذریعے تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ امبانی خاندان بھارتی وزیر اعظم سے یہ فیور بھی لے رہا ہے کہ وہ امبانی کی سالی کے داماد کو بھی تحفظ دلا رہا ہے۔ امبانی کی بہن دپتی کے دو بیٹے ہیں۔ ان میں سے ایک بیٹے ایشیا سلگونگر نے 2016 میں نشاط مودی سے شادی کر لی۔ وہ فراڈ میں ملوث جیولر نراد مودی کی رشتہ دار ہے۔

گزشتہ برس نراد مودی کا نام بین الاقوامی ہیڈ لائنز میں آیا۔ اس کے خلاف لاس اینجلس کے ایک کاروباری شخص سال الفانسو نے 42 ملین ڈالر کا ہرجانہ کا دعوی کیا۔ یہ دعوی کیلی فورنیا کی عدالت میں درج کیا گیا وہ لیبارٹری میں ہیرے جواہرات تیار کر کے انھیں اصل جواہرات کی شکل میں بیچنے کے فراڈ میں ملوث ہےاس کا چھوٹا بھائی اور دپتی امبانی دامان نیشال دیپک مودی اس کا مینیجر اور اس کا قریبی ساتھی پرتاب سبھاش شنکر بھی اس فراڈ میں انٹر پول کو مطلوب ہیں۔ نراد مودی کے خلاف پنجاب نیشنل بنک سے 2 ارب ڈالر فراڈ میں بھی تفتیش ہو رہی ہے۔

2018 میں پنجاب نیشنل بنک کی درخواست پر بھارتی تحقیقاتی ادارے سی سی آئی نے تحقیقات شروع کی لیکن بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں “را” اور سی سی آئی امبانی خاندان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر لازم ہے کہ وہ بھارتی عوام کو بتائیں کہ وہ کیوں قانون سے فرار ہونے والے ان افراد کو تحفظ دے رہے ہیں جن پر منی لانڈرنگ اور بین الا قوامی فراڈ کے الزامات ہیں۔ فراڈ سے حاصل ہونے والے پیسے سے وزیراعظم مودی آر ایس ایس کو مضبوط کر رہے ہیں۔

یہ بات بھی ریکارڈ سے ثابت ہے کہ بھارت نے کلبھوشن یادیو کو بھی رقم فراہم کی۔  کلبھوشن “را” کا کارندہ تھا جسے 25 مارچ 2016 کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔ کلبھوشن پاکستان میں دہشت گردی کا ایک نیٹ ورک چلا رہا تھا وہ بھارتی بحریہ کا ایک حاضر سروس آفیسر ہے اس نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی نیوی کا آفیسر ہےاور وہ حسین مبارک پٹیل کے نام سے بطور دہشت گرد اور جاسوسی کا کام کر رہا تھا۔

بھارت پاکستان میں کلبھوشن یادیو کے ذریعے ایک عرصہ سے دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا اور اس نیٹ ورک کو فنڈز بھی فراہم کر رہا تھا۔ بھارت منی لانڈرنگ سے متعلق انٹر نیشنل قوانین کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور اس کے وزیر دفاع کے بیانات ریکارڈ پر ہیں جن میں پاکستان کو سبق سکھانے کی دھمکی دے چکے ہیں۔ وہ بلوچستان کو عدم استحکام کا شکار بنا رہے ہیں۔ بلوچستان سے “را” کا ایجنٹ گرفتار کیا گیا ہے اور اس نے اعتراف کر لیا ہے کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا ۔ ان حقائق کے پیش نظر یہ مناسب ہو گا کہ انٹر پول کو جو افراد مطلوب ہیں اور ان پر منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں انھیں مودی حکومت کیوں تحفظ دے رہی ہے۔ اگر تحقیقات شروع کی جائے تو متعلقہ بنک اور ادارے ٹھوس ثبوت فراہم کر سکتے ہیں۔ مودی حکومت ان حقائق پر پردہ ڈالنے اور بین الاقوامی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگا رہی ہے۔