پاکستانی صحافی اصغر علی کا 50 ویں سالگرہ پر 1996 ورلڈ کپ کی یادوں پراظہار خیال۔۔۔

 
0
821

اسلام آباد مئی 27 (ٹی این ایس)؛ کرکٹ ورلڈ کپ 2019کے موقع پر پاکستانی صحافی اصغر علی نے اپنی گولڈن جوبلی سالگرہ پر کہا ہے کہ 50 ویں سالگرہ کو یاد بنانے منصوبہ بندی کی تھی مگر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نےسابقہ معاملہ کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکریڈیشن جاری نہ کرکے مذہبی استحصال کا نشانہ بنایا ہے، میزبان کرکٹ بورڈ کی ایما پر آئی سی سی نے 1996 ورلڈ کپ کے واقعہ سے مشہور ھونے والے پاکستانی صحافی اصغر علی کے ساتھ ناروا سلوک کیا ھے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک واقعہ کے دوران انگلش کپتان مائیک اتھرٹن نے نازیبا کلمات ادا کیے جس پر اسلام آباد کی عدالت میں ھتک عزت مقدمہ میں انہیں سمن بھی جاری ھوئے اور وکلاء کے ذریعے تحریری معافی نامے کے بعد جان چھوٹی مگر اس سے قبل اصغر علی مبارک کو منہ بند کرنے کیلئے پی سی راولپنڈی میں انگلینڈ ٹیم کے آفیسر نے رشوت کی پیشکش کرکے ٹریپ کرنے کی کوشش کی جس اصغرعلی نے میڈیا کو آگاہ کردیا انہوں نے کہا اس واقعہ سے میری ذاتی کاروباری سماجی ذندگی متاثر ھوئی اور میری منگنی ٹوٹ گئی جسکے بعد تاحال میں کنوارہ ھوں۔ مقدمے کی سماعت کے دوران یہ بات بھی بیان کی گئی تھی کہ میں کسی پاکستانی لڑکی سے شادی نہیں کرونگا اور ایسے ہی کیا اصغر علی نے کہا کہ صد افسوس گورے آج بھی پاکستانی کو اپنی کالونی سمجھ کر برتاو کرتے ہیں میں ملک قوم اور میڈیا کے وقار و عظمت کی خاطر کسی بات پر بھی سمجھوتہ نہیں کیا میرے نزدیک زندگی میں عزت سے زیادہ کوئی شے نہیں اور میں آج بھی مطمئن ھوں اوردوسروں کے لئے مثال قائم کی کہ اصولوں پر ڈٹ جانا ھی زندگی کا بڑا مقصد ھے انہوں نے کہا تمام تر ضروریات کو پورا کرنے کے باوجود میزبان ملک کی طرف سے یہ رویہ ناقابل فہم ھے آئی سی سی کے ذریعہ آخری لمحات میں انکار سے لاکھوں کا نقصان ہوا تک انکار کر دیا گیا تھا. ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی صحافی اصغر علی نے کہا کہ ورلڈ کپ کے تاریخی موقع آئی سی سی کا میڈیا کے سینئر نمائندہ سے رویہ قابل مذمت ھے. 1 996 ورلڈ کپ سے شہرت پانے والے پاکستانی صحافی اصغر علی مبارک نے کہا کہ “میں آخری لمحاتایکریڈیشن منظوری سے انکارپر حیران ہوں.” یہاں تک کہ میں نےمیگا ایونٹ کی کوریج کو پیدائش کے دن سے منسلک کیا اورانگلینڈ میں دوست تمام انتظامات مکمل کر چکے تھے.انہوں نے کہا کہ یہ میرے ساتھ مکمل طور پر امتیازی سلوک ہے. ” کرکٹ ورلڈ کپ 1996 کے دوران اس کے بعد میچ کے واقعات کو جلد کتاب کی صورت میں منظر عام پر لاؤںگا جائزہ لیا گیا . اصغر علی مبارک نے بتایا کہ انگلینڈ کا کپتان مائیک اتھرٹن راولپنڈی میں سب کچھ کھو دیا. راولپنڈی اسٹیڈیم میں کہا تھاکہ “کیا کوئی اسے یہاں سےنکال سکتا ہے؟” فروری 25، 1996 انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ میچ میں یہ ناخوشگوار واقعہ ھوا جس پر دنیا بھر میں احتجاج کیا گیا پاکستانی صحافی نے کہا کہ “1996 میں ورلڈ کپ کے واقعے کے بعد” میری ذاتی، پیشہ ورانہ اور مالی زندگی بہت متاثر ہوئی۔ اصغر علی نے یہ بھی دعوی کیاکہ بھارت کے آخری دورے کے دوران،”میں نے آسیہ صدیقی جو کہ کرکٹر شعیب ملک کی سابق منگیتر رھی رابطہ کرکے پیش کش کی لیکن اس سے کوئی جواب نہیں ملا. انہوں نے کہا کہ اس واقعے پر کتاب، پی پی اے پبلیکیشنز کے پاس ذیر اشاعت ھے جس میں دلچسپ واقعات وغیرہ شامل ہیں: کتاب میں جنوبی افریقہ کے آنجہانی کپتان ہنسئی کرونجے ۔ سری لنکا کے 1996 ورلڈ کپ فاتح کپتان ارجنا راناٹنگا اور دیگر کے تبصرے بھی شامل ھیں 1996 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران میچ کے بعد پریس کانفرنس میں پاکستانی صحافی کے سوال پر انگلینڈ کے کپتان اس وقت سیخ پا ھوگئےتھے جب ان کی ٹیم راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 78 رنز سے جنوبی افریقہ سے اھم میچ ھاگئی تھی انگلش کپتان صرف چار گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد آوٹ ھوگئےتھے۔.