سندھ ہائیکورٹ نے سابق ایس ایس پی راو انوار و دیگر کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر دلائل طلب کرلئے

 
0
26469

کراچی اگست 07 (ٹی این ایس): سندھ ہائیکورٹ نے سابق ایس ایس پی راو انوار و دیگر کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر دلائل طلب کرلئے۔جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سابق ایس ایس پی راو انوار و دیگر کی ضمانت منسوخی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریماکس دیئے نقیب اللہ قتل کیس اہم اس ماڈل کورٹ میں چلنا چاہیے۔
سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ماڈل کورٹ میں صرف سیشن عدالت کے کیسز منتقل کئے جارہے ہیں۔ نقیب اللہ قتل کیس میں دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں ماڈل کورٹ میں سیشن کورٹ کی مقدمات کی سماعت ہوتی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا را انوار پر نقیب کے قتل کا براہ راست الزام ہی سابق ایس ایس پی ملیر را انوار نے موقف اپنایا کہ میرے موکل کی ایما پر نقیب اللہ کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا را انوار نے نقیب اللہ کو قتل کرنے کا پلان ڈیزائن کیا۔ عامر منصوب نے موقف اپناتے ہوئے کہا کہ را انوار مقابلے کے وقت جائے وقوعہ پر نہیں تھا۔ جے آئی ٹی نے راو انوار اور دیگر پولیس اہلکاروں کو چارج شیٹ کیا۔ پولیس مقابلے کے اصل ذمہ دار شعیب شوٹر اور امان اللہ مروت و دیگر تاحال مفرور ہیں۔ 21 ماہ گزر جانے کے باوجود صرف ایک گواہ کا بیان قلم بند ہوا ہے۔
ہر تاریخ پر ملزمان اور انکے وکلا پیش ہوتے ہیں مدعی مقدمہ اور گواہ پیش نہیں ہوتے۔ اے ٹی سی نے بھی پولیس کو پابند کیا ہے ایک ہی دن تمام گواہوں کو پیش کیا جائے۔ ایک پولیس پارٹی پر نقیب اللہ اور دیگر کو سہراب گوٹھ کے علاقے سے حراست میں لینے کا الزام ہے۔ نقیب اللہ قتل کیس میں مزید انکوئری کی ضرورت ہے۔ عدالت نے ضمانت منسوخی کی درخواست پر دلائل طلب کرلئے۔عدالت نے درخواست کی سماعت 28 اگست تک ملتوی کردی۔ را انوار و دیگر کی ضمانت منسوخی کی درخواست مدعی مقدمہ محمد خان کے اٹارنی نے دائر کی تھی۔