سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے گلگت بلتستان و امور کشمیر کا اجلاس۔ وزارت خارجہ کے کوششوں کو سراہتا ہوں مگر وہ کچھ نہیں ہوا جو ہونا چاہئے تھا، سینیٹر رحمان ملک

 
0
42020

اسلام آباد ستمبر 16 (ٹی این ایس): سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے گلگت بلتستان و امور کشمیر کا اجلاس۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ وزارت خارجہ کے کوششوں کو سراہتا ہوں مگر وہ کچھ نہیں ہوا جو ہونا چاہئے تھا، 5 اگست سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے، چند دن پہلے میں نے اقوام متحدہ کے زیراہتمام بلاروس میں ایک کانفرنس میں شرکت کی، اجلاس کے دوران محسوس ہوا کہ ہماری وزارت خارجہ کو کشمیر ایشو پر زیادہ کام کرنی کی ضرورت ہے، جب میں نے کشمیر پر بات کی تو افسوس ہوا کہ بہت سے ممالک کے نمائندوں کو کشمیر ایشو کا پتہ نہیں تھا، چالیس سے زائد دن ہوئے ہیں ہم نے کشمیریوں کیلئے کیا کیا؟ وزیراعظم و وزراء ہو آزاد کشمیر جانے کی بجائے مختلف ممالک میں جانا چاہئے، داعش و بھارتی دھشتگرد تنظیم آر ایس ایس کا گٹھ جوڑ بن چکا ہے، داعش کا سربراہ بغدادی پہلے ہی ترکی سے افغانستان پہنچ چکا ہے، افغانی طالبان کیساتھ مزاکرات کی ناکامی کے اثرات پاکستان سمیت ہوتے حطے پر پڑیگی، اقوام متحدہ کے پہلے ہی کشمیر پر قرارداین منظور ہو چکی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ دورہ تب کامیاب ہوگا اگر وہ خود ارادیت کیلئے رائے شماری کا تاریخ لیکر آئے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کی کشمیر پر رپورٹ بھارتی حکومت کیخلاف ایک چارج شیٹ ہے، پاکستانی حکومت اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی رپورٹ کے بنیاد پر بھارتی حکومت کیخلاف مقدمہ چلائے، پاکستانی حکومت روم کنونشن کے تحت انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں جائے، حکومت اگر خود نہیں جاتی تو میں کشمیریوں کیساتھ ملکر انٹرنشنل کرمنل کورٹ میں جاؤنگا۔