سانحہ تیز گام ایکسپریس ; چھ ریلوے افسران کو معطل کر دیا گیا وزارت ریلوے نے چھ افسران کی معطلی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا

 
0
306

اسلام آباد نومبر 05 (ٹی این ایس): سانحہ تیز گام ایکسپریس کے بعد اب چھ ریلوے افسران کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق وزارت ریلوے نے سانحہ تیز گام ایکسپریس کے بعد مبینہ طور پر غفلت برتنے والے 6 ریلوے افسران کو معطل کر دیا ہے۔ وزارت کی جانب سے افسران کی معطلی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ معطل کئے جانے والے چھ افسران میں ڈویژنل کمرشل آفیسر کراچی جنید اسلم، ڈویژنل کمرشل آفیسر سکھر عابد قمر شیخ، اسسٹنٹ کمرشل آفیسر سکھر راشد علی، اسسٹنٹ کمرشل آفیسر کراچی احسان الحق، ریلوے پولیس سکھر کے ڈپٹی سپرینٹنڈنٹ دلاور میمن اور ریلوے پولیس کراچی کے ڈپٹی سپرینٹنڈنٹ حبیب اللہ خٹک شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 31 اکتوبر کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں رحیم یار خان میں لیاقت پور کے قریب حادثہ پیش آیا تھا اور ٹرین میں گیس سلنڈر پھٹنے سے اس کی تین بوگیوں میں آگ لگ گئی تھی۔اس حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 75 ہو چکی ہے۔ جبکہ حادثے میں 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے ۔ سانحہ کے عینی شاہد نے میڈیا کو دئے گئے ایک بیان میں کہا کہ رات سے ہی بوگی سے بدبو آ رہی تھی ۔
بدبو آنے پر ٹرین انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا لیکن کوئی ازالہ نہیں ہو سکا۔ عینی شاہد نے دعویٰ کیا کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ عینی شاہد نے کہا کہ میڈیا پر یہ خبر چلائی جا رہی ہے کہ حادثہ سلنڈر پھٹنے سے ہوا حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ عینی شاہد کے مطابق ریلوے حکام کے ساتھیوں نے بتایا کہ پنکھے میں تین چار دنوں سے شارٹ سرکٹ تھا۔ شارٹ سرکٹ ہوا اور پنکھا نیچے گر گیا جس سے آگ لگی۔ سانحہ تیز گام ایکسپریس پر جہاں ملک کی سیاسی قیادت نے افسوس کا اظہار کیا وہیں سانحہ تیز گام ایکسپریس پر تُرک صدر طیب اردوان اور برطانوی شاہی جوڑے نے بھی افسوس کا اظہار کیا تھا۔