اقتصادی راہداری کے ثمرات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے پنجاب میں 10 نئے شہر بسانے کی تجویز پر غور شروع

 
0
100627

اسلام آباد نومبر 13 (ٹی این ایس): چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ثمرات سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کیلئے پنجاب میں مختلف مقامات پر 10 نئے شہر بسانے کی تجویز پر غور شروع کر دیا گیا ہے جن میں سے پہلا شہر موٹر وے ایم ٹو پر للہ(Lilla) کے نزدیک 600 کلومیٹر کے رقبے پر بسانے کی تجویز ہے۔ نیو اکنامک سٹی کے پراجیکٹ منیجر نے بتایا کہ کسی بھی نئے شہر کو آباد کرنے کیلئے فراہمی آب، بجلی ، گیس، کاروبار، رہائش اور لوگوں کی سماجی اور تفریحی ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت نقل مکانی سے پیدا ہونے والے مسائل کی وجہ سے موجودہ شہروں کا برا حال ہے۔ انہوںنے بتایاکہ ایک اندازے کے مطابق 20 ملین آبادی آئندہ چند سالوں میں شہروں کی طرف نقل مکانی کرے گی اسلئے اگر نئے شہر بسا کر ان کو تمام ضروری سہولتیں نئے شہروں میں فراہم کر دی جائیں تو اس سے معاشی ترقی کی رفتار کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ شہروں پر بھی اضافی دباؤ نہیں پڑے گا۔
انہوں نے مجوزہ منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ چین یہاں کی کانوں سے نکلنے والے کوئلے کو استعمال کرکے بجلی پیدا کر ے گا جو ان شہروں کی صنعتی کاروباری اور رہائشی ضروریات کیلئے کافی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں ملک کی سب سے بڑی ڈرائی پورٹ قائم کرنے کی بھی تجویز ہے جو چین پاکستان اقتصادی راہداری کی ضروریات کے عین مطابق ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق صرف تعمیراتی مرحلہ میں یہا ں 700 ارب ڈالر کی معاشی سرگرمیاں پیدا ہونگی جبکہ 8 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نوکری بھی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی پری فیزیبلیٹی سٹیڈیز کیلئے ٹینڈر طلب کئے جا رہے ہیں جس کی روشنی میں بنیادی ڈھانچہ کیلئے زمین حاصل کی جائیگی جبکہ باقی ترقیاتی کام نجی شعبہ پر چھوڑ دیا جائیگا۔