جاپان اور پاکستان کے مابین افرادی قوت کی برآمد کے حوالہ سے معاہدہ جلد طے کرنے کی کوششیں

 
0
318

اسلام آباد دسمبر 19 (ٹی این ایس): ڈائریکٹر جنرل بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کاشف نور نے کہا ہے کہ جاپان اور پاکستان کے مابین افرادی قوت کی برآمد کے حوالہ سے جلد معاہدہ آمادگی پر دستخط ہوں گے۔ جاپان انتہائی اعلیٰ مہارت کے حامل افراد کو اپنے ملک میں کام کرنے کی پیشکش کر رہا ہے جس سے پاکستان کی ہنرمند افرادی قوت کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
ڈی جی بیورو آف امیگریشن کاشف نور نے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ جاپان پاکستان سے کام کیلئے جانے والے افراد کو 10 سال کے بعد شہریت دے گا جبکہ اس کی اہلیہ/خاوند کو بھی ویزا دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نجی شعبہ کی طرف سے اسلام آباد میں جاپانی زبان کی تربیت کیلئے تربیتی مرکز قائم کیا گیا ہے۔ جاپان جانے کیلئے جاپانی زبان پر عبور حاصل کرنا لازمی ہو گا، زبان سیکھنے کے بعد ہی کوئی بھی شہری ملازمت کا اہل ہو سکے گا۔
انہوں نے بتایا کہ جاپان اور کوریا کی زبانیں دنیا کی مشکل ترین زبانوں میں شمار ہوتی ہیں اور بنیادی زبان سیکھنے میں بھی 4 سے 6 ماہ درکار ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کوریا میں پاکستان کا مزدور 4 سال 10 ماہ کے دورانیہ کے قیام میں ڈیڑھ کروڑ روپے بچا کر لے آتا ہے۔ نیپال میں وہاں کے نوجوان کورین زبان کے ٹیسٹ میں 200میں سے 190 نمبر لیتے ہیں جبکہ یہاں پر اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن میں ہم 90 دن کی ٹریننگ کراتے ہیں لیکن جب وہ ٹیسٹ سینٹر میں جاتے ہیں تو کنفیوژ ہو جاتے ہیں۔ کوریا پاکستان کو ہر سال 1200 افراد کا کوٹہ دیتا ہے۔