پرویزمشرف کے خلاف فیصلہ:وزیر اعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان اہم ملاقات

 
0
818

اسلام آباد دسمبر 19 (ٹی این ایس) سابق فوجی صدر جنرل مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے تفصیلی فیصلے سنائے جانے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر وزیر اعظم عمران خان اور فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان بات چیت ہوئی ہے اور چند اہم فیصلے کیے گئے ہیں جن کا بہت جلد اعلان کیا جائے گا. وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف کے درمیان ملاقات پر بریفینگ دیتے ہوئے فوج کے ترجمان جنرل آصف غفور نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک اور ادارے کی عزت اور وقار کا ہر قمیت پر تحفظ کیا جائے گا.
سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے تفصیلی فیصلے اور خاص طور پر اس میں استعمال کی گئی زبان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان فوج کی طرف سے 13 دسمبر کو مختصر فیصلے سنائے جانے کے بعد جن خدشات کا اظہار کیا گیا تھا وہ صحیح ثابت ہو رہے ہیں. آصف غفور نے کہا کہ فیصلے میں استعمال کیے گئے الفاظ انسانیت، مذہب، تہذیب اور تمام اقدار کے خلاف ہیں‘ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف سے متعلق 17 دسمبر کو جو مختصر فیصلہ آیا تھا اس کے ردعمل میں جن خدشات کا اظہار کیا گیا تھا، آج کے تفصیلی فیصلے سے وہ خدشات صحیح ثابت ہو رہے ہیں.انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے بالخصوص اس میں استعمال کیے گئے الفاظ انسانیت مذہب، تہذیب اور کسی بھی اقدار کے خلاف ہیںافواج پاکستان ایک منظم ادارہ ہے۔ ہم ملکی سلامتی کو قائم رکھنے اور اس کے دفاع کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے کے حلف بردار ہیں.
ایسا ہم نے پچھلے بیس سال میں عملی طور پر کر کے دکھایا ہے۔ وہ کام جو دنیا کا کوئی ملک کوئی فوج نہیں کر سکی وہ صرف پاکستان نے، افواج پاکستان نے اپنی عوام کی سپورٹ کے ساتھ حاصل کیا‘ ہم آج ہائبرڈ وار کا سامنا کر رہے ہیں.انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بدلتی ہوئی نیچر اینڈ کریکٹر آف وار کا بھرپور احساس ہے، اس میں دشمن اس کے سہولت کار، آلہ کار ان کا کیا ڈیزائن ہو سکتا وہ کیا چاہتے ہیں ان سب کی بھی ہمیں سمجھ ہے جہاں دشمن ہمیں داخلی طور پر کمزور کرتے رہے.
انہوں نے کہا کہ اب جو بیرونی خطرات ہیں ان کی جانب سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں آپ نے کل دیکھا ہو گا کہ انڈین آرمی چیف نے کیا بیان دیا‘انہوں نے کہا کہ ان حالات میں چند لوگ اندرونی اور بیرونی حملوں سے ہمیں اشتعال دلاتے ہوئے آپس میں بھی لڑانا چاہتے ہیں اس طریقے سے پاکستان کو شکست دینے کے خواب بھی دیکھ رہے ہیں ایسا انشا اللہ نہیں ہوگا اگر ہمیں خطرے کا پتہ ہے تو ہمارا ردعمل بھی اِن پلیس ہے جو موجودہ ڈیزائزن دشمن قوتوں کا چل رہا ہے اس کو بھی سمجھتے ہوئے اس کا مقابلہ کریں گے.
ڈی جی آئی ایس پی آر نے آرمی چیف کے گذشتہ روز ایس ایس جی ہیڈ کوارٹر کے دورے کا حوالہ دیا انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان صرف ایک ادارہ نہیں ہے یہ ایک خاندان ہے ہم عوام کی افواج ہیں. انہوں نے کہا کہ ہم ملک کا دفاع بھی جانتے ہیں اور ادارے کی عزت اور وقار کا دفاع بھی بہت اچھی طرح جانتے ہیںلیکن ہمارے لیے ملک پہلے ہے ادارہ بعد میں ہے آج اگر ملک کو ادارے کی قربانیوں کی ادارے کی پرفارمنس کی اور ہماری یکجہتی کی ضرورت ہے تو ہم دشمن کے ڈیزائن میں آکے ان چیزوں کو خراب نہیں ہونے دیں گے.انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف کی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے اس میں کیا فیصلے ہوئے اس کے بارے میں حکومت آگاہ کرے گی.