حکومت کا موبائل فون کی درآمد پرعائد ٹیکسز ختم کرنے پرغور

 
0
311

اسلام آباد دسمبر 23 (ٹی این ایس): حکومت نے موبائل فون کی درآمد پر عائد ٹیکسز ختم کرنے پرغور شروع کردیا۔ اوورسیز پاکستانیوں کو ایک موبائل فون بغیر ڈیوٹی لانے اوردرآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کو ریشنلائزبنایا جائے گا، جبکہ مقامی سطع پرمینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کیلئے خصوصی مراعات بھی دی جائیں گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت ڈیجیٹیلائزیشن کو فروغ دینے کیلئے اجلاس ہوا۔
اجلاس میں ڈیجٹیل پاکستان ویژن کی سربراہ تانیہ ایدرس، جہانگیر ترین سمیت ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کو ایک موبائل فون بغیر ڈیوٹی لانے، موبائل فون کی ریگولیشن، سمیت موبائل فونز کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کو ریشنلائزبنانے کی تجاویز پر غور کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ گرین فیلڈ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ڈیوٹی و ٹیکسوں میں چھوٹ حاصل ہے۔
جبکہ ان سرمایہ کاروں کو خصوصی اکنامک زونز میں بھی نئی سرمایہ کاری پر ٹیکسوں میں چھوٹ حاصل ہے۔اسی طرح متعدد چینی کمپنیاں بھی موبائل فون سیٹ مینو فیکچرنگ میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ حکومت نے اس سے متعلق تمام تجاویز کا جائزہ لیا اور موبائل فون کی درآمد پر عائد ٹیکسز ختم کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ دوسری جانب مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی جانب سے روئی کی محتاط خریداری جبکہ جنرز بھی اپنا اسٹاک کم کرنے کی غرض سے روئی کی فروخت میں اضافہ کر رہے ہیں کیونکہ روئی کا اسٹاک کرنا بہت مہنگا ہو چکا ہے بینک کا سود اور انشورنس وغیرہ اخراجات کی وجہ سے روئی پر مہانہ خرچ فی من 200 روپے ہو جاتا ہے۔
کاروباری حجم مناسب رہا جبکہ روئی کا بھاؤ بھی مجموعی طور پر مستحکم رہا ماہرین کا خیال ہے کہ کپاس کی پیداوار میں تشویشناک کمی اور بین الاقوامی کاٹن مارکیٹ میں خصوصا نیویارک کاٹن کے بھاؤ میں اضافہ کے رجحان کی وجہ سے ملز بھی مقامی کاٹن کی خریداری میں دلچسپی بڑھا رہے ہیں گو کہ مقامی کاٹن کی کوالٹی اچھی نہیں ہے لیکن ملز مکسنگ کیلئے ضرور خریدیں گے جس کے باعث آئندہ دنوں میں مقامی روئی کی مانگ اور دام میں اضافہ ہوسکتا ہے۔