بلاول بھٹو کا 24 دسمبر کو نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا اعلان

 
0
284

اسلام آباد دسمبر 23 (ٹی این ایس): پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے 24 دسمبر کو نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ تمام کیسز کو مسترد کرتا ہوں، مجھے گرفتارکیا گیا تو زیادہ خطرناک ثابت ہوں گا، 27 دسمبر کو لیاقت آباد میں شہید بے نظیر بھٹو کی برسی ضرورمنائیں گے۔ انہوں نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف مقدمات بنائے جاتے ہیں، بغیر کچھ ثابت کیے جیلوں میں رکھا جاتا ہے، پھر پوچھا جاتا ہے کہ ہم کیوں پارلیمان کے ذریعے قانون سازی نہیں کرسکتے؟ مثبت تنقید کو بھی برداشت نہیں کیا جائے گا تو پھر مسائل کیسے حل کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ مجھے 24 دسمبر کو طلبی کا نوٹس ملا ہے، نیب کے لیے ہمارا مئوقف سب کے سامنے ہے، لیکن پورے ملک کو پتا ہے کہ میں نے 27 دسمبر کو کیا اعلان کیا ہے؟ میں نے ملک بھر میں بتایا ہوا ہے کہ 27 دسمبر کو لیاقت آباد میں شہید بے نظیر بھٹو کی برسی منائیں گے، لیکن حکومت ایک بیٹے کو اپنی والدہ کی برسی منانے سے روک رہی ہے۔
حکومت ہمیں جلسہ کرنے کی کوئی سہولت بھی نہیں دے رہی ہے۔ جبکہ اوپر سے موجودہ حالات میں ہمیں نوٹس دیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول کا کسی کیس میں کوئی تعلق نہیں ہے، وہ معصو م ہے۔ میں نے خود کو نیب کے سامنے بھی پیش کیا ہے۔ میں نے نیب کے سوالناموں کا بھی جواب دیا ہے۔ انکوائری کو6 مہینے گزر گئے ہیں، اب 24 دسمبر کو طلب کرنا کیس بنیاد پر ہے؟ آپ کو پتا ہے کہ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن آپ نے ملک کے ہر سیاسی کارکن کی کردارکشی کرنا ہے، مگر پاکستان پیپلزپارٹی پہلے کی طرح اب بھی دباؤ میں نہیں آئے گی۔
میں نے وکلاء کی ٹیم کے ذریعے نیب کو جواب دے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اور آمروں میں فرق یہ ہے کہ ہم کسی فورم سے بھاگتے نہیں ہیں۔ میں ان بے بنیاد الزامات کے باوجود پھر پیش ہوں گا، لیکن موجودہ حکومت جس طرح ملک کو چلا رہی ہے، اس سے ملک کا نقصان ہوگا۔ حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن کو ہراساں کیا جائے، متحرک لوگوں کیخلاف کیسز بنائے جا رہے ہیں، عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ عدلیہ کا کام شہریوں کے جمہوری حقوق کا تحفظ کرنا ہوتا ہے۔
عدلیہ کو چاہیے ہمارے آزادی کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب نے کہا کہ ہواؤں کا ر خ بدلے گا، کیا مالم جبہ یا بی آرٹی منصوبے میں کسی کو نوٹس ملا ہے؟ وزیراعظم کے خلاف فارن فنڈنگ کا کیس التواء میں ہے، ان کو کتنے نوٹس جاری کیے ہیں؟ہم امید رکھتے ہیں عدالت نیب اور حکومت کو یکطرفہ سیاسی انتقام کو بند کروائے گی۔ اگر مولانا فضل الرحمان یا خادم رضوی کو دھرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے؟ تو ہمارا بھی حق ہے کہ ہم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی منائیں۔
انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی کو پتا ہونا چاہیے کہ اگلا سال الیکشن کا ہے، اگلے سال سارے سیاسی یتیم ، کٹھ پتلی ملکی سیاست سے فارغ ہوجائیں گے، ان کو عدالتی فیصلوں کو غور سے پڑھنا چاہیے کیونکہ ان کا حشر بھی بڑا برا ہونے والاہے۔